مظفر گڑھ میں اسسٹنٹ کمشنر کا مسلم لیگ ن کے ایم پی اے کے خلاف مقدمہ
ایم پی اے کے مطابق ’کروڑوں کی کرپشن چھپانے کے لیے بیوروکریسی نے مجھ پر مقدمہ درج کروادیا۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
گندم کی فروخت کے لیے باردانہ نہ ملنے پر کاشتکاروں کے ساتھ مل کر احتجاج کرنے والے مسلم لیگ ن کے ایم پی اے رانا عبدالمنان کے خلاف مقدمہ درج کر دیا گیا۔
مظفرگڑھ پولیس کے مطابق 18 اور 19 مئی کی درمیانی شب اسسٹنٹ کمشنر جتوئی پر مبینہ تشدد کا مقدمہ ایم پی اے اور دیگر افراد کے خلاف درج کرلیا گیا۔
اسسٹنٹ کمشنر طارق محمود کی طرف سے درج کروائے گئے مقدمے کے متن کے مطابق ’10 نقاب پوش افراد نے ایم پی اے رانا عبدالمنان کی ایماء پر میرے گھر میں داخل ہوکر تشدد کا نشانہ بنایا. ملزمان میرے گھر سے لاکھوں روپے مالیت کی گھڑیاں، 5 لاکھ روپے اور دیگر سامان لے گئے۔ ایم پی اے رانا عبدالمنان نے پلان کر کے مجھ پر حملہ کروایا۔‘
دوسری طرف لیگی ایم پی اے رانا عبدالمنان کا کہنا ہے کہ ’اسسٹنٹ کمشنر جتوئی طارق محمود پیسے لے کر مڈل مین کو باردانہ فروخت کررہے تھے۔ کاشتکاروں کی شکایت پر 18 مئی کی رات کو اسسٹنٹ کمشنر کی رہائشگاہ کے سامنے احتجاج کیا۔ سی سی ٹی وی فوٹیجز اور مقامی کاشتکار گواہ ہیں کہ پرامن احتجاج کے دوران کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا۔‘
’دو روز بعد معلوم ہوا کہ میری ایماء پر اسسٹنٹ کمشنر کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ باردانہ کی مد میں کی گئی کروڑوں کی کرپشن چھپانے کے لیے بیوروکریسی نے مجھ پر مقدمہ درج کروادیا۔‘