Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

رفح میں پناہ گزین کیمپ پر حملہ ایک ’المناک غلطی‘ کا نتیجہ تھا: اسرائیلی وزیراعظم

اسرائیلی وزیرِ اعظم کا بیان بڑھتے عالمی دباؤ اور حملے کی مذمتوں کے بعد سامنے آیا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نتن یاہو نے کہا ہے کہ اتوار کو رفح کے ایک پناہ گزین کیمپ پر حملہ ایک ’المناک غلطی‘ کا نتیجہ تھا۔
امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق غزہ کی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ اس حملے میں کم سے کم 45 افراد ہلاک ہوئے جبکہ سینکڑوں زخمیوں کو جھلسنے، فریکچرز اور چھرے لگنے کے بعد طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم کا یہ بیان بڑھتے عالمی دباؤ اور حملے کی مذمتوں کے بعد سامنے آیا ہے۔
اسرائیلی پارلیمان میں بات کرتے ہوئے نتن یاہو کا کہنا تھا کہ یہ اہم ہے کہ اسرائیل ’تمام ضروری احتیاطی تدابیر‘ اپنائے تاکہ غزہ میں ہونے والی جنگ کے باعث پھنسے عام شہریوں کو محفوظ رکھا جا سکے۔
رفح حملے نے اسرائیل پر عالمی تنقید میں اضافہ کیا ہے اور اسرائیل کے قریبی حلیفوں نے بھی اسرائیلی حملے میں شہریوں کی ہلاکتوں پر غصے کا اظہار کیا ہے۔
اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ وہ بین لاقوامی قانون کی پاسداری کر رہا ہے کیونکہ اس حوالے سے ان کو عالمی عدالت میں سکروٹنی کا سامنا ہے۔
بین الاقوامی عدالت انصاف نے گزشتہ ہفتے اسرائیل کو رفح آپریشن بند کرنے کا حکم دیا تھا۔
 نتن یاہو نے وضاحت نہیں کی کہ اس حملے میں غلطی کیا تھی۔ تاہم اسرائیل کی فوج نے پہلے کہا تھا کہ اس نے حماس کے کمپاؤنڈ پر حملہ کیا جس میں دو سینیئر جنگجو ہلاک ہوئے۔

بین الاقوامی عدالت انصاف نے گزشتہ ہفتے اسرائیل کو رفح آپریشن بند کرنے کا حکم دیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

لیکن جب حملے اور اس میں ہلاک ہونے والوں کی تفصیلات سامنے آئی تو اسرائیلی فوج نے کہا کہ سویلین ہلاکتوں کی تحقیقات ہو رہی ہے۔
نتن یاہو نے پارلیمان میں خطاب میں کہا کہ ’ہمارے ہر ممکن کوششوں کے باجود کہ سویلین کو کوئی نقصان نہ پہنچے، گذشہ رات ایک ’المناک غلطی‘ ہوئی۔‘
’ہم اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور اس حوالے سے کسی نتیجے پر پہنچیں گے۔‘
محد ابوساسہ، جو کہ اس حملے کے فوری بعد موقع پر پہنچ گئے تھے، کا کہنا تھا کہ ریسکیو اہلکاروں نے باڈیز کو ناقابل بیان حالت میں وہاں سے نکالا۔
’ہم نے وہاں سے ایسے بچوں کو نکالا جن کی باڈیز ٹکڑے ٹکڑے ہوئے تھے۔‘

شیئر: