Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا: الیکشن کے دِنوں میں پیاز کی قیمت میں کمی، کسان برہم

کسانوں کے مطابق برآمدات پر پابندی سے پیاز کی قیمت میں ایک تہائی سے بھی زیادہ کمی واقع ہوئی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
انڈیا میں عام انتخابات آخری مرحلے میں داخل ہونے جا رہے ہیں اور اس دوران ووٹزز کو مائل کرنے کے لیے پیاز کی قیمت کم کر دی گئی ہے لیکن دوسری جانب کسان حکومت کے اس اقدام پر برہم ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انڈیا میں پیاز اور چینی سمیت دیگر اشیا کی برآمد پر پابندی یا دالوں کی بغیر ٹیکس درآمد کی اجازت سے قیمتوں میں مجموعی طور پر کمی واقع ہوئی۔
پیاز کی کاشت کرنے والے ایک کسان کنہا وشنو کا کہنا ہے کہ ’حکومت ہمارے بارے میں بہت زیادہ بات کرتی ہے لیکن ان کے اقدامات سے صرف ہمیں نقصان پہنچتا ہے، شہر کے لوگ جو آسانی سے ناراض ہو جاتے ہیں انہیں خوش رکھنے کے لیے ہماری فصل کو سستا رکھا جاتا ہے۔‘
کنہا وشنو کا تعلق ریاشت مہاراشٹر کے ضلع ناشک سے ہے جہاں ملک بھر کی پیاز کی فصل کا 40 فیصد کاشت ہوتا ہے۔
دسمبر میں برآمدات پر اچانک پابندی سے قیمتوں میں کمی آئی تھی جس سے کسانوں کو نقصان ہوا۔
پیاز کی کاشت کرنے والے کسانوں کی ایسوسی ایشن کے صدر بھارت دیگھولے نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’ہمیں انتخابات سے خوف آتا ہے۔ سب سے غیرمعقول اقدامات الیکشن کے ارد گرد کیے جاتے ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ برآمدات پر پابندی کے بعد قیمتوں میں ایک تہائی سے بھی زیادہ کمی واقع ہوئی ہے۔
حکومت کے اس اقدام کے بعد ریاست مہاراشٹر میں چھوٹی سطح پر متعدد مظاہرے ہوئے ہیں۔
ایسوسی ایشن کے صدر بھارت دیگھولے کا کہنا ہے کہ اس دوران کاشت کے اخراجات میں دگنے سے بھی زیادہ اضافہ ہوا ہے۔

پیاز کی قیمت میں کمی پر ریاست مہاراشٹرا میں کسان متعدد مظاہرے کر چکے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

’ہر الیکشن کسانوں کے نام پر لڑا جاتا ہے لیکن حکومتی پالیسی واضح طور پر صارفین کی حمایت کرتی ہے۔‘
انڈیا میں عام انتخابات کا ساتواں اور آخری مرحلہ اتوار کو ہونا ہے۔
انڈیا کی ایک ارب چالیس کروڑ کی آبادی کے دو تہائی حصے کا روزگار زراعت کے شعبے سے جڑا ہوا ہے جو ملک کی مجموعی گھریلو پیداوار کا تقریباً پانچواں حصہ ہے۔
انڈیا میں پیاز حکومت کی مقبولیت کا پیمانہ ہو سکتے ہیں۔ اس سے قبل قیمتوں کی وجہ سے ہونے والے مظاہرے حکومتوں کے خاتمے کا باعث بن چکے ہیں۔
سنہ 1998 میں نریندر مودی جب ایک مقامی سیاستدان کی حیثیت رکھتے تھے، ان کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ریاستی انتخابات میں دارالحکومت دہلی پر کنٹرول کھو دیا تھا۔
اب جبکہ نریندر مودی کے تیسری مرتبہ بھی وزیراعظم منتخب ہونے کا امکان ہے لیکن 1998 سے بی جے پی دہلی کی پارلیمان سے باہر ہے۔
ریاست مہاراشٹر میں پیاز کی فصل والے علاقے ناشک میں ووٹنگ سے ایک دن قبل مودی کی حکومت نے برآمدات پر سے پابندی ہٹا دی تھی تاہم تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ یہ محض ایک سیاسی چال ہے۔

شیئر: