Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جسے چاہو جیل میں ڈالو‘، کیجریوال کا بی جے پی ہیڈکوارٹر کے سامنے احتجاج

ضمانت پر رہائی کے بعد اروند کیجریوال انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا میں اپوزیشن جماعت عام آدمی پارٹی (آپ) کے سربراہ اروند کیجریوال نے آج سینیئر رہنماؤں کے ہمراہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ہیڈکوارٹر کے سامنے احتجاج کی کال دی ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال نے بی جے پی پر اُن کی جماعت سے تعلق رکھنے والے سیاسی کارکنوں کو نشانہ بنانے اور گرفتار کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
سنیچر کو ایک ویڈیو پیغام میں اروند کیجریوال نے کہا کہ ’جسے چاہو جیل میں ڈالو‘۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ بی جے پی کے ہیڈکوارٹر کی جانب مارچ کریں گے جہاں ان کو پارٹی رہنماؤں سمیت گرفتار بھی کیا جا سکتا ہے۔
’ایک کے بعد ایک وہ ہمارے لیڈروں کو جیل میں ڈال رہے ہیں۔۔۔ میں وزیراعظم سے کہنا چاہتا ہوں کہ آپ لوگوں کو ایک ایک کر کے گرفتار کرنے کا کھیل کھیل رہے ہیں۔ کل دوپہر میں بی جے پی ہیڈ کوارٹر جاؤں گا۔ میرے تمام سینیئر لیڈرز، ایم ایل اے اور ایم پیز کو جسے چاہیں جیل میں ڈال دیں، ایک ساتھ ہی جیل میں ڈالیں۔‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی پارٹی کے راجیہ سبھا کے ایم پی راگھو چڈھا اور دہلی کے وزرا سوربھ بھردواج اور آتشی بھی بی جے پی کے نشانے پر ہیں۔
عام عادمی پارٹی کے سربراہ جو شراب پالیسی کیس میں ضمانت پر ہیں، نے سواتی مالیوال حملہ کیس میں ان کے پرسنل سیکریٹری بیبھاو کمار کی گرفتاری کے بعد احتجاج کی کال دی۔
راجیہ سبھا کی رکن سواتی مالیوال نے بیبھار کمار پر وزیراعلٰی کی رہائش گاہ کے اندر ان پر حملہ کرنے کا الزام لگایا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ ’بیبھار کمار نے انہیں لات ماری تھی، اور بے دردی سے گھسیٹ کر ان کی قمیض اوپر کھینچ لی تھی۔‘
سنیچر کو پولیس نے بیبھار کمار کو چیف منسٹر ہاؤس سے گرفتار کیا تھا اور انہیں پانچ دن کی پولیس حراست میں دیا گیا تھا۔
اس کیس کے بعد دونوں جماعتیں خواتین کے ساتھ سلوک سے متعلق ایک دوسرے پر الزام عائد کر رہی ہیں۔
اروند کیجریوال کو مارچ میں گرفتار کیا گیا تھا اور وہ یکم جون تک ضمانت پر ہیں جبکہ ان کے سابق نائب وزیراعلٰی منیش سسودیا اور ستیندر جین جیل میں ہیں۔ راجیہ سبھا کے رکن سنجے کو شراب پالیسی کیس میں چھ ماہ سے زیادہ جیل میں رہنے کے بعد گزشتہ ماہ رہا کیا گیا تھا۔

شیئر: