کشمیر میں فوجیوں کا تھانے پر حملہ، تین افسران سمیت 16 اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج
منشیات سے متعلق ایک کیس میں ایک فوجی اہلکار سے پولیس کی پوچھ گچھ کے بعد یہ واقعہ پیش آیا (فائل فوٹو: ویڈیو گریب)
انڈیا کے زیر انتظام جموں کشمیر کی پولیس نے وہاں تعینات انڈین فوج کے تین آفیسرز سمیت 16 فوجی اہلکاروں کے خلاف اقدامِ قتل، اغوا اور ڈکیتی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔
ٹائمز آف انڈیا نے کشمیر پولیس کے حکام کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب فوج کے اہلکاروں نے کپواڑہ پولیس سٹیشن پر دھاوا بول دیا تھا۔
یہ واقعہ مبینہ طور پر منشیات سے متعلق ایک کیس میں ایک فوجی اہلکار سے پولیس کی پوچھ گچھ کے بعد پیش آیا۔
ایف آئی آر کے مطابق فوجی افسروں لیفٹینٹ کرنلز انکِت سُود، راجیو چوہان اور نیکِھل سمیت 16 اہلکاروں نے تھانے میں داخل ہو کر پولیس اہلکاروں پر ڈنڈوں، مکوں، لاتوں اور بندوقوں کے بٹ سے تشدد کیا۔
پولیس کے مطابق فوجی اہلکار زخمی پولیس اہلکاروں کے موبائل فونز بھی اپنے ساتھ لے گئے اور انہوں نے ایک کانسٹیبل کو اغوا بھی کیا۔
جموں کشمیر کے ضلع کپواڑہ کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
حکام نے کہا ہے کہ وہ اس واقعے میں ملوث ملزموں کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔
دوسری جانب وزارت دفاع کے ترجمان نے کہا ہے کہ فوجیوں کی جانب سے پولیس پر تشدد کی اطلاعات درست نہیں ہیں۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ’پولیس اور ٹیریٹوریل آرمی کے اہلکاروں کے درمیان ایک آپریشنل معاملے پر ہونے والے معمولی اختلاف کو خوشگوار طریقے سے سلجھا دیا گیا ہے۔‘