Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں شدید گرمی سے ’ہلاکتیں‘، عدالت کا ایمرجنسی نافذ کرنے پر زور

انڈیا کے بیشتر علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
انڈیا کی ریاست راجستھان کی ہائی کورٹ نے ملک بھر میں گرمی کی شدید لہر پر حکومت سے نیشنل ایمرجنسی نافذ کرنے کا کہا ہے۔ 
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعرات کو عدالت نے کہا کہ شدید موسمی صورتحال کے باعث سینکڑوں افراد کی موت واقع ہو چکی ہے اور حکومت عوام کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے مناسب اقدامات کرنے میں ناکام رہی ہے۔
ہائی کورٹ نے کہا کہ ’گرمی کی لہر کی صورت میں شدید موسمیاتی حالات کے باعث رواں ماہ سینکڑوں افراد کی موت واقع ہوئی ہے۔ ایسے میں ہمارے پاس کوئی پلان بی نہیں ہے جس پر ہم عمل درآمد کر سکیں۔‘
’اگر ہم نے سخت اقدامات نہیں کیے تو ہم آنے والی نسلوں کو ہمیشہ کے لیے پھلتا پھولتا دیکھنے کا موقع کھو دیں گے۔‘
ہائی کورٹ نے راجستھان کی حکومت کو ہدایت کی ہے کہ وہ گرمی کی وجہ سے ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ کی مدد کے لیے فنڈ بنائے۔‘
دوسری جانب انڈیا کی مشرقی ریاستوں بہار اور اوڈیشا میں شدید گرمی کی لہر میں کم از کم 15 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جس کی وجہ مبینہ طور پر ہیٹ سٹروک ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انڈیا کے بیشتر علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں جبکہ رواں ہفتے دارالحکومت دہلی میں 52.9 ڈگری سلیسیس درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا ہے جو ملک کی تاریخ میں بلند ترین ہے۔
انڈیا کے میٹ ڈیپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ آئندہ دنوں میں وسطی انڈیا اور شمال مغربی علاقوں میں درجہ حرارت کم ہونے کا امکان ہے جبکہ مشرقی علاقوں میں گرمی کی لہر آئندہ دو دن برقرار رہے گی۔

انڈیا میں ہیٹ سٹروک سے متعدد افراد متاثر ہوئے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

ریاست اوڈیشا میں رورکیلا کے علاقے میں واقع سرکاری ہسپتالوں میں ہیٹ سٹروک کے باعث دس افراد کی ہلاکت ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ بہار کے اورنگ آباد کے علاقے میں پانچ افراد کی موت واقع ہوئی۔
اورنگ آباد کے ڈسٹرک کلیکٹر شریکنٹ شستری نے بتایا کہ ’گزشتہ روز مزید سات افراد ہسپتال لے کر جاتے ہوئے راستے میں دم توڑ گئے تاہم ہلاکت کی اصل وجہ کا علم پوسٹ مارٹم کے بعد ہی ہوگا۔‘
اوڈیشا کی حکومت نے سرکاری ملازمین کے لیے صبح 11 سے دوپہر 3 بجے کے درمیان باہر کی مصروفیات پر پابندی لگا دی ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق بہار کی ہمسایہ ریاست جھارکنڈ میں ہیٹ سٹروک کے باعث تین افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
دہلی میں جہاں شدید درجہ حرارت کے باعث پرندے اور جنگلی بندر بھی بیہوش یا بیمار ہو رہے ہیں، چڑیا گھر کے 1200 جانوروں کو ٹھنڈک پہنچانے کے لیے انہیں پول میں چھوڑ دیا جاتا ہے یا پھر وقتاً فوقتاً پانی کا چھڑکاؤ کیا جا رہا ہے۔
چڑیا گھر کے ڈائریکٹر سنجیت کمار نے بتایا کہ جانوروں کو گرمیوں کی خوراک دینا شرور کر دی ہے جس میں زیادہ تر پانی والی خوراک اور موسمی پھل اور سبزیاں شامل ہیں۔
دہلی میں درجہ حرارت آج جمعے کو 43 ڈگری سیلیس تک جانے کا امکان ہے۔
دہلی جہاں پانی کی کمی کا بھی سامنا ہے وہاں رواں ہفتے گرمی کے باعث ایک ہلاکت رپورٹ ہوئی ہے۔

دہلی میں درجہ حرارت زیادہ ہونے کے ساتھ پانی کی کمی کا بھی سامنا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

پاکستان میں بھی شہری شدید درجہ حرارت کی وجہ سے مشکل میں ہیں۔ سائنسدانوں کے خیال میں درجہ حرارت میں شدت کی وجہ ماحولیاتی تبدیلیاں ہیں جو دراصل انسانوں کے اقدامات کے باعث رونما ہو رہی ہیں۔
انڈیا گرین ہاؤس گیس خارج کرنے والا دنیا کا تیسرا بڑا ملک ہے تاہم اس نے 2070 تک صفر اخراج کا ہدف مقرر کر رکھا ہے۔
انڈیا جہاں گرمی سے ملک کے کچھ حصے شدید متاثر ہیں، وہیں منی پور اور آسام کی شمال مشرقی ریاستوں میں سمندری طوفان ریمال کے بعد شدید بارشیں ہوئیں اور کئی علاقے زیر آب ہیں۔
دوسری جانب جنوبی ریاست کیرالا میں مون سون کی بارشوں کا آغاز گزشتہ روز جمعرات کو دو دن قبل ہی ہو گیا تھا۔

شیئر: