Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے امریکی ہم منصب کا ٹیلی فونک رابطہ

وزرائے خارجہ نے غزہ بحران کے حل کے لیے امریکی صدر کی تجویز کردہ معاہدے پر تبادلہ خیال کیا۔ ( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے سنیچر کی صبح امریکی ہم منصب انٹونی بلنکن نے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ٹیلی فونک رابطے میں دونوں وزرائے خارجہ نے غزہ کی صورتحال اور امریکی صدر جو بائیڈن کے تجویز کردہ معاہدے پر تبادلہ خیال کیا۔
ٹیلی فونک گفتگو کے دوران وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے فوری جنگ بندی، اسرائیلی قابض افواج کے مکمل انخلا اور شہریوں کو فوری امداد کی فراہمی کے لیے سعودی عرب کی حمایت کا اظہار کیا۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق شہزادہ فیصل بن فرحان نے اسرائیلی جارحیت روکنے اور جنگ بندی کے علاوہ انسانی امداد کے لیے کی جانے والی تمام کوششوں کی تائید کی ہے۔
انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطینی بحران کے حل کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔
امریکی صدر نے جمعے کو اسرائیل کی جانب سے حماس کے عسکریت پسندوں کے لیے تجویز کردہ تین مرحلوں پر مشتمل معاہدے کی تفصیل جاری کی ہے۔ امریکی صدر کے مطابق یہ معاہدہ غزہ میں باقی یرغمالیوں کی رہائی کا باعث بنے گا اور تقریباً آٹھ ماہ سے جاری جنگ کا خاتمہ ہو سکے گا۔
بائیڈن نے کہا تھا کہ مجوزہ معاہدے کا پہلا مرحلہ چھ ہفتوں تک جاری رہے گا اور اس میں ’مکمل اور حتمی جنگ بندی‘، غزہ کے تمام آبادی والے علاقوں سے اسرائیلی افواج کا انخلا اور خواتین، بزرگوں اور زخمیوں سمیت متعدد یرغمالیوں کی رہائی شامل ہے جس کے بدلے میں سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔
دوسرے مرحلے میں فوجیوں سمیت باقی تمام زندہ یرغمالیوں کی رہائی شامل ہو گی اور اسرائیلی افواج غزہ سے انخلا کریں گی۔
تیسرے مرحلے میں غزہ کی تعمیر نو کا عمل شروع ہو گا۔ جنگ کی وجہ سے ہونے والی تباہی کے بعد تعمیر نو کے لیے دہائیاں درکار ہوں گی۔

شیئر: