Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ کی مودی کو مبارکباد، ’فری اینڈ اوپن‘ ایشیا کے لیے پُرامید

امریکہ نے انڈین وزیراعظم نریندر مودی کو انتخابات میں جیت پر مبارکباد دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ وہ ان کے ساتھ مل کر ایک ایسے ایشیا کے لیے کام کرنا چاہتا ہے جو آزاد اور سب سے تعلقات بنانے کے لیے تیار ہو۔
مزید پڑھیں
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر لکھا کہ ’ہمارے ملکوں کے درمیان دوستی صرف لامحدود صلاحیتوں کے مشترکہ مستقبل سے ہی پروان چڑھ سکتی ہے۔‘
وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا کہ قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان حکومت کے ساتھ ’قابلِ اعتماد اور سٹریٹیجک ٹیکنالوجی پارٹنرشپ سمیت مشترکہ ترجیحی امور پر بات چیت کے لیے نئی دہلی جائیں گے۔
اس کے علاوہ سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ امریکہ خوشحالی کو فروغ دینے، موسمیاتی بحران سے نمٹنے اور آزاد انڈو پیسفک ریجن کو یقینی بنانے کے لیے انڈین  حکومت کے ساتھ شراکت داری کو آگے بڑھانے کے لیے پُرامید ہے۔
انہوں نے ایک بیان میں انتخابات کو ’انسانی تاریخ میں جمہوریت کی سب سے بڑی مشق‘ قرار دیا اور انڈین ووٹرز، پول ورکرز، سول سوسائٹی اور صحافیوں‘ کو سراہا۔
نریندر مودی بطور وزیراعظم تیسری مدت کے لیے حلف اُٹھانے کی تیاری کر رہے ہیں۔
بھارتیہ جنتا پارٹی جس نے گزشتہ ایک دہائی سے مکمل اکثریت کے ساتھ حکومت کی، ایک بار پھر بھاری اکثریت سے جیتنے کی توقع کر رہی تھی۔
تاہم منگل کو جاری ہونے والے انتخابی نتائج ایگزٹ پولز کے خلاف تھے جن میں دیکھا گیا کہ بی جے پی پارلیمان میں سادہ اکثریت کھو چکی ہے اور اسے حکومت بنانے کے لیے اتحادیوں پر انحصار کرنا پڑے گا۔
بی جے پی کے زیر قیادت قومی جمہوری الائنس نے 293 نشستیں جیتی ہیں جو حکومت بنانے کے لیے درکار 272 کی تعداد سے 20 زیادہ ہیں۔
نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) نے بدھ کو نریندر مودی کے ساتھ حکومت بنانے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ ’ہم سب نے متفقہ طور پر این ڈی اے لیڈر نریندر مودی کو اپنا لیڈر منتخب کیا ہے۔‘
انڈین میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ نریندر مودی سنیچر (آٹھ جون) کو وزیراعظم کے عہدے کا حلف اُٹھائیں گے۔

شیئر: