Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’وہ تبدیلی بنیں جو دیکھنا چاہتے ہیں‘، دھرُو راٹھی نے مودی کا خواب چکنا چور کر دیا؟

الیکشن کے نتائج آنے پر دھرُو راٹھی نے لکھا ’عام آدمی کی طاقت کو کبھی انڈر اسٹیمیٹ نہ کریں‘ (فوٹو: انسٹاگرام)
انڈیا میں ایک مشہور کہاوت ہے کہ ’اکیلا چنا بھاڑ نہیں پھوڑتا‘ لیکن انڈیا میں تازہ انتخابات کے نتائج بتاتے ہیں کہ ایک تنہا شخص نے اس کہاوت کو غلط ثابت کر دیا ہے۔
اس شخص کا نام دھرو راٹھی ہے۔ وہ انڈیا کی مغربی ریاست ہریانہ میں پیدا ہوئے اور ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد انجینیئرنگ کی ڈگری کے لیے جرمنی چلے گئے جو کہ جہاں انھوں نے ابھی سکونت اختیار کر رکھی ہے۔
انڈیا سے کوسوں دور رہتے ہوئے بھی کہا جا رہا ہے کہ انھوں نے انڈیا کے انتخابات کو متاثر کیا ہے۔
دھرو راٹھی نے اپنے ایک حالیہ ویڈیو میں بتایا ہے کہ ان کے آئیڈیل انڈیا کے مجاہد آزادی بھگت سنگھ ہیں جنھوں نے اپنی جان کی پروا کیے بغیر اپنے خواب کے لیے جان قربان کر دی۔
دھرُو راٹھی بنیادی طور پر ایک یو ٹیوبر ہیں اور انھوں نے یہ کام اس وقت شروع کیا جب انڈیا میں پہلی بار مودی حکومت آئی تھی، یعنی 2014 میں۔ اگرچہ شروع میں وہ بدعنوانی کے خلاف مودی کے پیغام کے حامی تھے لیکن وقت کے ساتھ ان کی اُمیدیں ٹوٹتی گئیں یہاں تک کہ وہ آج پوری دنیا میں مودی مخالف کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
اس سال کی ابتدا میں انھوں نے ’ڈکٹیٹر‘ نام کی ایک ویڈیو ریلیز کی جس کی وجہ سے جہاں انھیں مودی کے حامیوں کی جانب سے شدید ٹرول کا سامنا رہا وہیں انہیں ایسی پزیرائی ملی کہ وہ خود بھی حیرت میں پڑ گئے۔
دھرو راٹھی کا کہنا ہے کہ چند ماہ قبل ان کے یوٹیوب چینل کے سبسکرائبر کوئی 10-12 ملین تھے لیکن ’ڈکٹیٹر‘ ویڈو کے بعد ان کے سبسکرائبر 21 ملین سے تجاوز کر چکے ہیں اور اگر دیکھیں تو ان کے سبسکرائبروں کی تعداد وزیر اعظم مودی کے برابر ہے۔
وہ اپنے یوٹیوب چینل پر اپنے بارے میں خود ہی لکھتے ہیں: ’مجھے آسان الفاظ میں پیچیدہ مسائل کو پیش کرنا پسند ہے۔ سیکھنا، بیدار پیدا کرنا اور تعلیم دینا ان چینل کا مقصد ہے۔‘

کہا جا سکتا ہے کہ دھرُو راٹھی نے انڈیا سے کوسوں دور رہتے ہوئے بھی انتخابات کو متاثر کیا ہے (فوٹو: انسٹاگرام)

دھرو راٹھی یوٹیوب کے ماہر تعلیم ہیں جن کی مہارت پیچیدہ موضوعات کی آسان اور معروضی وضاحت کرنے میں ہزاروں لوگوں کی مدد کرتی ہے اور ان کے ویڈیوز کو لاکھوں میں دیکھا جاتا ہے لیکن پچھلے سیاسی ویڈیوز نے ان کے سارے گزشتہ ریکارڈز توڑ دیے ہیں۔
وہ کہتے ہیں کہ ’اپنے آپ کو ان اہم چیزوں کے بارے میں تعلیم دیں جو آپ کی زندگی میں اہم ہیں اور جانیں کہ آپ کس طرح دنیا کو اپنے لیے اور ہر کسی کے لیے ایک بہتر جگہ بنا سکتے ہیں! وہ تبدیلی بنیں جو آپ دیکھنا چاہتے ہیں!‘
دی اکانومک ٹائمز نے ان کے بارے میں لکھا کہ ’وائرل احساسات سے لے کر بااثر آوازوں تک، یوٹیوبرز ایک ایسی قوت کے طور پر ابھرے ہیں جنہیں رائے عامہ کی تشکیل اور سیاسی مناظر کو متاثر کرنے میں شمار کیا جاتا ہے۔ لاکھوں سبسکرائبرز اور دلکش کہانی سنانے کی مہارت کے ساتھ، ان ڈیجیٹل تخلیق کاروں نے تبدیلی کے طاقتور ایجنٹ بننے کے لیے میڈیا کی روایتی حدود کو عبور کر لیا ہے۔ انڈین سیاست کے دائرے میں، ایک ایسی ہی شخصیت نمایاں دھرو راٹھی ہیں۔‘
گذشتہ سال انھیں معروف عالمی میگزن نے ’نیکسٹ جنریشن لیڈرز 2023‘ کی فہرست میں شامل کیا۔ راٹھی کو ’فیکٹ چیک‘ کے کام اور مختلف موضوعات پر ’تعلیمی مواد‘ پیش کرنے کے لیے یہ اعزاز ملا ہے۔
انھوں نے انتخابات کے نتائج سے ایک دن قبل اپنے ایک لمبے ویڈیو میں اپنی کہانی بیان کی ہے اور کہا ہے کہ اگر آپ تبدیلی چاہتے ہیں تو آپ کو بے خوف شروعات کرنی ہوگی اس بات سے بے پروا کہ آپ کے ساتھ کون ہے اور نتیجہ کیا ہوگا۔
انتخاب کے نتائج آنے کے بعد انھوں نے لکھا کہ ’کسی عام آدمی کی طاقت کو کبھی انڈر سٹیمیٹ نہ کریں۔‘
ان کا اشارہ جہاں انڈیا کے لاکھوں بے زبان ووٹرز کی جانب تھا وہیں اپنی جانب بھی تھا کہ انھوں نے انڈیا میں کس طرح تبدیلی کی ہوا چلائی ہے اور اس کا نتیجہ بھی ان سب کے سامنے ہے۔ 

شیئر: