جمعرات کو وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق چیئرمین سی آئی ڈی سی اے لو ژاؤہوئی نے کہا کہ ’پاک چین مشترکہ خلا میں سٹیلائٹ بھیجنے کے مشن سے پاک چین دوستی سرحدوں سے پار اب خلا میں پہنچ چکی ہے۔‘
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ زراعت انفارمیشن ٹیکنالوجی، بلیو اکانومی، مواصلات، معدنیات و کان کنی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون مزید بڑھانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان چین کی ترقی کے ماڈل سے استفادہ کرنا چاہتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں مقیم چینی باشندوں کی سکیورٹی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ پاکستان ریلوے مین لائین 1 (ایم ایل 1) کی اپ گریڈیشن کے منصوبے میں چینی سرمایہ کاری کا خواہاں ہے۔
اس موقع پر چائنا انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کوآپریشن ایجنسی نے پاکستان میں خصوصی اقتصادی زونز اور صحت کے شعبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے اقتصادی راہداری منصوبے کو پاکستان اور چین کے درمیان دوستی کی آہنی علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ سی پیک کے تحت سماجی اقتصادی ترقی پر مشترکہ ورکنگ گروپ کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف چین کے صدر شی جن پنگ کی دعوت پر چار سے آٹھ جون تک بیجنگ کے دورے پر ہیں۔
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک اور وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں۔