پاکستانی فٹبال ٹیم کی تاجکستان روانگی ایک بار پھر تاخیر کا شکار
پاکستانی فٹبال ٹیم کی تاجکستان روانگی ایک بار پھر تاخیر کا شکار
پیر 10 جون 2024 12:59
پاکستان کی قومی فٹبال ٹیم کی تاجکستان روانگی ایک بار پھر تاخیر کا شکار ہوگئی ہے۔
پاکستان فٹبال فیڈریشن کی جانب سے پہلے بتایا گیا تھا کہ قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کے لیے لاہور سے دوشنبہ کی پرواز کا بندوبست کر دیا گیا ہے۔
تاہم بعد میں اس حوالے سے بتایا گیا کہ یہ فلائٹ بھی تکنیکی وجوہات کی وجہ سے منسوخ کر دی گئی ہے۔ ایئرپورٹ حکام کی جانب سے پاکستان فٹ بال فیڈریشن کو بتایا گیا ہے کہ وہ منگل کی صبح ایک اور فلائٹ کا بندوبست کر دیں گے۔
پاکستان نے فیفا ورلڈ کپ کوالیفائر راؤنڈ 2 میں اپنا آخری میچ 11 جون کی رات آٹھ بجے تاجکستان کے خلاف کھیلنا ہے۔
پاکستان فٹبال فیڈریشن کے مطابق ٹیم کے 35 رکنی سکواڈ کے آٹھ کھلاڑی دوشنبہ پہلے ہی پہنچ چکے تھے جبکہ دیگر سکواڈ تاحال فلائٹ کا منتظر ہے اور ایئرپورٹ سے ہوٹل واپس آگیا ہے۔
اس سے پہلے بھی پاکستان سے تاجکستان فلائٹس کی عدم دستیابی کے باعث پاکستان کی ٹیم کی تاجکستان روانگی تاخیر کا شکار رہی۔
اتوار کو قومی فٹبال ٹیم کی تاجکستان روانگی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے فٹبال فیڈریشن نے وزیراعظم کے دفتر سے رابطہ کیا گیا تھا۔
قومی ٹیم کی تاجکستان روانگی کا شیڈول نجی ایئرلائن کی پرواز منسوخ ہونے سے متاثر ہوا تھا جبکہ پاکستان فٹبال فیڈریشن کے ذرائع کے مطابق قومی فٹبال ٹیم کی راؤنڈ 2 کے آخری میچ میں شرکت بھی خطرے میں پڑ گئی تھی۔
خیال رہے کہ قومی ٹیم نے فیصل آباد سے براستہ دبئی دوشنبہ جانا تھا تاہم نجی ایئرلائن کی پرواز دو بار تاخیر کے بعد منسوخ کر دی گئی تھی۔
’اے ایف سی اور فیفا کے مخصوص قوانین کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے‘
پاکستان فٹبال فیڈریشن کی نارملائزیشن کمیٹی کے چیئرمین ہارون ملک نے کہا کہ پاکستان فٹبال ٹیم کی دوشنبہ، تاجکستان میں شیڈول فیفا ورلڈکپ کوالیفائرز میں شرکت یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام کررہے ہیں۔
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان میچ کے بعد پاکستان فٹبال ٹیم کے11 ارکان جن میں 7کھلاڑی اور 4 آفیشلز شامل ہیں، پہلے ہی دوشنبے پہنچ چکے ہیں تاہم فیفا کے قواعد و ضوابط کے مطابق ٹیم کی میچ میں شرکت کے لیے اضافی9 کھلاڑیوں اور 2 آفیشلز کا وینیو پر موجود ہونا ضروری ہے۔
پاکستان فٹبال فیڈریشن کی جانب سے جاری کردہ بیان میں ہارون ملک نے صورت حال کے بارے میں کہا ہے کہ دوشنبے میں بروقت پہنچنے میں ناکامی کی صورت میں اے ایف سی اور فیفا کے مخصوص قوانین کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ہارون ملک نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’قومی ٹیم کا ابھی تک دوشنبہ روانہ نہ ہونا انتہائی تشویشناک ہے، تاہم ناگزیر وجوہات کے معاملے میں کچھ نہیں کیا جاسکتا، اس مسئلے کو حل کرنے اور ٹیم کی تاجکستان آمد کو یقینی بنانے کے لیے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ ‘
ہارون ملک نے کہا کہ’ ہم تاجکستان اور فیفا حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ انہیں صورتحال سے پوری طرح آگاہ رکھا جا سکے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پی ایف ایف اعلیٰ حکومتی سطح پر بھی رابطے میں ہے اور وزیراعظم آفس اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہا ہے۔‘
’حریف ٹیموں نے ہماری معمولی غلطیوں کا فائدہ اٹھایا‘
دوسری جانب تاجکستان کے 22 رکنی سکواڈ نے دوشنبے کے سینٹرل ریپبلک سٹیڈیم میں ٹریننگ سیشن میں حصہ لیا اور میچ کے لیے بھرپور تیاریاں کی۔
تاجکستان ٹیم کے ڈیفنڈر زائر جورهبایف نے میچ سے قبل پریس کانفرنس میں کہا کہ اردن کے خلاف اوے میچ میں وہ شائقین کی توقعات پر پورا نہیں اتر سکے۔ تاہم وہ یہ کہنا چاہیں کہ ٹیم درست راستے پر ہے۔ ٢٠٢٣ ایشین کپ اور ٢٠٢٦ ورلڈ کپ کوالیفائنگ ٹورنامنٹ میں ہم نے قطر، اردن اور سعودی عرب جیسی مضبوط ٹیموں کا سامنا کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’حریف ٹیموں نے ہماری معمولی غلطیوں کا فائدہ اٹھایا اور ہم نے مواقعے گنوائے‘
زائر جورہ بایف پاکستان کے خلاف میچ سے متعلق کہا کہ ’اب کچھ لوگ سوشل میڈیا پر کہہ رہے کہ پاکستان کے خلاف میچ دلچسپ نہیں ہوگا۔ میری فٹبال شائقین سے درخواست ہے کہ وہ اس مشکل وقت میں اپنی ٹیم کو ضرور سپورٹ کریں۔ امید ہے کہ ہم اپنے مداحوں کا اعتماد بحال کرنے میں کامیاب ہوں کہ ہم قومی ٹیم میں صرف اپنے ملک کے لیے کھیل رہے ہیں۔‘
پاکستانی وقت کے مطابق تاجکستان اور پاکستان کا میچ شب آٹھ بجے شروع ہوگا۔
کوالیفائر راؤنڈ 2 میں پاکستان اور تاجکستان کے مابین جناح سٹیڈیم اسلام آباد میں کھیلے گئے میچ میں تاجکستان نے ایک کے مقابلے میں چھ گول سے کامیابی حاصل کی تھی۔