Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فیفا ورلڈ کپ کوالیفائرز: ’سعودی عرب ایشیا کی کامیاب ترین فٹبال ٹیموں میں سے ایک‘

’ٹیم کو دو حصوں میں تقسیم کر کے مختلف مہارتیں سکھائی جارہی ہیں‘ ( فوٹو: سبق)
فیفا کوالیفائر راؤنڈ 2 میں پاکستانی قومی ٹیم سے مقابلے کے لیے سعودی  فٹبال ٹیم کا ریاض میں ٹریننگ کیمپ جاری ہے جہاں کھلاڑیوں کو ورزش اور مشق کرائی جارہی ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق قومی ٹیم کے  کوچ کی نگرانی میں کھلاڑیوں نے پاسنگ کے علاوہ دیگر تکنیکی ٹریننگ کی۔
ٹیم کو دو حصوں میں تقسیم کر کے مختلف مہارتیں سکھائی جارہی ہیں جبکہ آج اتوار کو بند ہال میں میچ کا منصوبہ بتادیا جائے گا۔
پاکستان کا فیفا ورلڈ کپ کوالیفائر راؤنڈ 2 کا یہ آخری ہوم میچ ہے ، یہ میچ  چھ جون کو جناح فٹبال سٹیڈیم اسلام آباد میں کھیلا جائے گا۔ 
خیال رہے کہ فیفا کوالیفائر راؤنڈ 2 کے  گروپ جی میں سعودی عرب، تاجکستان، اردن اور پاکستان شامل ہیں۔ 
اس سے قبل پاکستان کو اس راؤنڈ کے چاروں میچوں میں شکست کا سامنا رہا ہے۔ 
پاکستان کو اردن کے خلاف دونوں میچز، سعودی عرب  کے خلاف ایک میچ اور تاجکستان کے خلاف  ہوم میچ میں شکست کا سامنا ہوا تھا۔

سعودی عرب ایشیا کی کامیاب فٹبال ٹیموں میں سے ایک

سعودی قومی ٹیم کو ایشیا کی کامیاب ترین ٹیموں میں شمار کیا جاتا ہے، جس نے تین بار ایشین کپ جیتا ہے (1984، 1988، 1996) اور سب سے زیادہ (6 بار) ایشین کپ کے فائنل میں پہنچنے والی ٹیم کے طور پر ریکارڈ قائم کیا ہے۔
 اس نے 1994 کے ورلڈ کپ میں پہلی بار شرکت کے بعد چھ مواقع پر ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کیا ہے۔ سعودی عرب کسی بڑے بین الاقوامی مقابلے کے فائنل میں پہنچنے والی پہلی ایشیائی ٹیم ہے جب وہ 1992 کے کنگ فہد کپ (جو بعد میں کنفیڈریشن کپ بن گیا) کے فائنل میں پہنچی تھی۔ آسٹریلیا اور جاپان صرف 1997 اور 2001 میں یہ کارنامہ سرانجام دینے میں کامیاب رہے ہیں۔
آسٹریلیا نے یہ کارنامہ اوشیانا فٹ بال کنفیڈریشن کے رکن ہونے کے دوران انجام دیا ۔

سعودی عرب کا شمار ایشیا کی بہترین فٹ بال ٹیموں میں ہوتا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

1994 کے ورلڈ کپ میں کوچ جارج سولاری کی قیادت میں سعودی عرب نے گروپ مرحلے میں راؤنڈ آف 16 میں سویڈن سے ہارنے سے پہلے بیلجیئم اور مراکش دونوں کو شکست دی۔
 اس طرح، وہ 1986 کے ورلڈ کپ میں مراکش کے بعد ورلڈ کپ میں راؤنڈ آف 16 تک پہنچنے والی تاریخ کی دوسری عرب ٹیم، اور چند ایشیائی فٹ بال ٹیموں (جیسے آسٹریلیا، جاپان، جنوبی کوریا، اور شمالی کوریا) میں سے ایک بن گئی جس نے اب تک یہ کامیابی حاصل کی ہے۔
سال 2022 میں سعودی فٹ بال فیڈریشن کے لیے بہت سی کامیابیوں کا مشاہدہ کیا، جس نے اسے سعودی فٹ بال کے لیے گزشتہ دو دہائیوں میں سب سے کامیاب سالوں میں سے ایک بنا دیا۔ یہ سب کھیلوں کے میدان میں وژنری لیڈرشپ کی فراخدلانہ سپورٹ جو کہ کنگڈم کے ویژن 2030 کے ایک اہم پہلو کی نمائندگی کرتا ہے، اور وزیر کھیل اور سعودی اولمپک اور پروگرامیٹک کمیٹی کے چیئرمین شہزادہ عبدالعزیز بن ترکی الفیصل کی مسلسل دلچسپی کے باعث ہوا ہے۔
سعودی فٹ بال کے شائقین کے لیے سال 2022 ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کرنے سے وابستہ تھا، لیکن اسی سال بہت سی کامیابیوں کا بھی مشاہدہ کیا گیا جو سعودی فیڈریشن کی جانب سے سعودی فٹبال کی تبدیلی کے لیے اپنی حکمت عملی کو عملی جامہ پہنانے کی بھرپور کوشش کے بعد سامنے آیا، جس کی تفصیلات کا اعلان ستمبر 2021 میں کیا گیا تھا۔

شیئر: