Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وقوف عرفہ کے بعد 18 لاکھ سے زیادہ حجاج کی مزدلفہ آمد، صبح منی پہنچیں گے

حج کے رکن اعظم کی ادائیگی کے لیے اٹھارہ لاکھ سے زیادہ عازمین عرفات کے میدان میں موجود ہیں۔ مسجد نمرہ میں خطبہ حج سننے کے بعد عازمین نے ظہر اور عصر کی نمازیں قصر و جمع کی صورت میں ادا کیں۔
عازمین نے سارا دن میدانِ عرفات میں عبادت الٰہی اور دعائیں کرتے گزارا۔
سورج غروب ہوتے ساتھ ہی عازمین وادی مزدلفہ کی جانب روانہ ہو گئے جہاں وہ مغرب اور عشاء کی نمازیں  قصر و جمع کی صورت میں ادا کریں گے اور رمی کے لیے کنکریاں اکھٹی کریں گے۔
قبل ازیں حجاج نے ظہر اور عصر کی نماز قصر اور جمع کی صورت میں ادا کیں۔ حجاج نے مسجد نمرہ کے اطراف جبل رحمہ پر دعائیں کیں۔
سفید احرام میں ملبوس لاکھوں حجاج کی وجہ سے رحمہ پہاڑ کا دور سے انتہائی خوبصورت منظر دکھائی دے رہا تھا۔ حد نگاہ تک سفید احرام میں ملبوس حجاج نظر آ رہے تھے۔
انتظامیہ کی جانب سے جگہ جگہ پانی کی سبیلیں لگائی گئی ہیں جبکہ عام لوگوں نے بھی حجاج میں پانی کی بوتلیں تقسیم کیں۔
حجاج کرام آج یہاں غروب آفتاب سے چند لمحات قبل تک قیام کریں گے اور زوال کے ساتھ ہی مزدلفہ کے لیے روانہ ہو جائیں گے جہاں وہ تینوں دن رمی کے لیے کنکریاں اکھٹی کریں گے۔
حجاج کرام رات مزدلفہ کے میدان میں بسر کریں گے اور نماز فجر ادا کرنے کے ساتھ ہی وہ منیٰ کی جانب روانہ ہو جائیں گے۔

عازمین حج سورج غروب ہوتے ساتھ ہی وادی مزدلفہ روانہ ہوں گے۔ فوٹو: اے ایف پی

سعودی اداروں کی جانب سے حج کے رکنِ اعظم کی ادائیگی کے لیے سکیورٹی کے مثالی انتظامات کیے گئے ہیں۔ دنیا بھر سے فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے آنے والے عازمین کے قافلے بسوں اور مشاعر ٹرین سروس کے ذریعے جمعہ کی نصف شب کے بعد ہی منیٰ سے میدان عرفات کےلیے روا نہ ہوگئے تھے۔
میدان عرفات آنے والے تمام راستوں پر چیک پوسٹیں قائم ہیں جبکہ کسی کو بھی میدان عرفات میں حج پرمٹ کے بغیر جانے کی اجازت نہیں۔ ایسی گاڑییاں جن پر مشاعر مقدسہ میں جانے کا پرمٹ چسپاں نہیں انہیں چیک پوسٹوں سے گزرنے نہیں دیا جا رہا۔
وزارت دفاع اور سکیورٹی اداروں کی ٹیمیں مسلسل میدان عرفات کا دورہ کر رہی ہیں جبکہ وزارت دفاع کے ہیلی کاپٹر میدان عرفات کی مسلسل فضائی نگرانی کر رہے ہیں۔
انتظامیہ کی جانب سے الرحمہ پہاڑ پر چڑھنے اور اترنے کے لیے راستوں کو جدا کیا گیا تھا تاکہ آمد و رفت میں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے اورحجاج کرام بآسانی پہاڑ پر چڑھ اور اتر سکیں۔
رات کے آخری پہر جبل الرحمہ پر پہنچنے والے حجاج دعاؤں میں مصروف رہے جبکہ حجاج کی بڑی تعداد مسجد نمرہ میں پہنچ گئی تھی۔

وقوف عرفہ کے بعد منی میں حجاج کے دوبارہ استقبال کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں(فوٹو،اردونیوز)

 مسجد نمرہ دنیا کی وہ واحد مسجد ہے جو ہر سال صرف ایک دن یعنی یوم عرفہ کو ہی کھولی جاتی ہے۔ یہاں خطبہ حج ادا کرنے کے بعد ظہر اورعصر کی نمازیں اکھٹی ادا کی جاتی ہیں۔
میدان عرفات کا مکہ مکرمہ سے فاصلہ 21 کلو میٹرکے قریب ہے جو مکہ سے مشرق کی جانب طائف کے راستے میں واقع ہے۔ حج مقامات میں میدان عرفات وہ واحد مقام ہے جو حدود حرم سے باہر ہے۔
مشاعر مقدسہ ٹرین سروس کے ذریعے حجاج کو میدان عرفات سے مزدلفہ کے میدان میں پہنچایا جائے گا جہاں وہ کھلے آسمان تلے رات بسر کریں گے اور نماز فجر ادا کرتے ہی منیٰ کے لیے روانہ ہو جائیں گے۔

شیئر: