Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شدید گرمی سے مختلف آلات میں آگ بھڑکنے کا خطرہ، کیسے بچا جائے؟

ماہرین کا کہناہے کہ بجلی کے آلات کو زیادہ گرم ہونے سے بچایا جائے (فوٹو: الامارات الیوم)
متحدہ عرب امارات کی ریاست الفجیرہ میں محکمہ شہری دفاع کے ڈائریکٹر بریگیڈیئر جنرل علی عبید الطنیجی نے کہا ہے کہ موسم گرما میں لگنے والی آگ ایک نیا خطرہ ہے جس سے بچنے کے لیے اقدامات ضروری ہیں۔
الامارات الیوم سے گفتگو میں الطنیجی نے کہا کہ ان دنوں شدید گرمی ہے ایسے موسم میں بجلی کا استعمال بے تحاشا بڑھا ہوا ہے، لہٰذا بجلی کی تنصیبات کی مستقل دیکھ بھال کی جائے اور اس میں لاپروائی کا مظاہرہ نہ کیا جائے۔
شہری دفاع کے ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ خاص طور پر ایئرکنڈیشنز ان دنوں موسم گرما میں زیادہ چلتے ہیں اور اس حوالے سے بھی شہری تحفظ کے تقاضوں اور ہدایات پر عمل  کرنے کی ضرورت ہے۔
الیکٹریکل مینٹیننس کے ماہر صادق عبدالرحمٰن نے کہا کہ میں 25 سال سے اس فیلڈ میں کام کر رہا ہوں۔ گھر میں رہنے والوں کو بجلی کے کنکشن اور اس سلسلے میں معلومات ہونی چاہییں کیونکہ ان دنوں گرمی شدید ہے اور بجلی کے کنکشنز اور بجلی کے آلات پر سب سے زیادہ  لوڈ پڑتا ہے اس  بارے میں آگاہی نہ ہونے پر ہی بڑا نقصان کا خدشہ ہر وقت رہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سستا الیکٹریکل کام کروا کر اور کچھ پیسے بچا کر خوش ہوجاتے ہیں مگر ان دنوں بجلی کے آلات پر جتنا لوڈ پڑ رہا ہے خاص طور پر ایئرکنڈیشن اور اسی طرح کی دیگر چیزوں کو جن کا استعمال دن اور رات کے وقت زیادہ رہتا ہے ان کے ساکٹ اچھے لگوانے چاہئیں تاکہ آگ کے خطرات نہ پیدا ہوں۔ اسی طرح  موبائل چارجر، الیکٹرک ایکسٹینشن اور اسی طرح کی دیگر چیزیں زیادہ گرم ہونے سے بچائیں۔
انہوں نے کہا کہ گھر میں آگ بجھانے کے آلات اور الارمنگ سسٹم نصب ہونا چاہیے تاکہ معمولی دھوئیں کی صورت میں الارم بجنے پر آپ بچاؤ کر سکیں اور بجلی کے آلات کو زیادہ گرم ہونے سے بچائیں۔
ایک الیکٹریکل انجینیئر فیصل عبدالکریم نے کہا کہ ان دنوں ایئرکنڈیشنرز پر بڑا بوجھ ہے اس لیے ان کی مینٹیننس اور ان ایئرکنڈیشنز کو بجلی پہنچانے والے ساکٹ اچھے خریدے جائیں تاکہ لوڈ پڑنے پر وہ آلات آگ لگنے کی وجہ نہ بنیں۔ اسی طرح ایئرکنڈیشنرز کو بھی وقتاً فوقتاً بند کرنے کا اہتمام کریں تاکہ اس کے اندرونی آلات گرم ہوکر آگ لگنے کا سبب نہ بن سکیں۔
عبدالکریم نے اے سی ڈیوائسز کے معیار اور خاصیت کو چیک کرنے کی سفارش کی اور کہا کہ گھر کی بجلی کی تاروں کے کنکشن بھی کبھی کبھار چیک کرنا ضروری ہیں تاکہ لوڈ پڑنے کی صورت میں نقصان نہ ہو۔
واضح ہو کہ الفجیرہ کے شماریاتی مرکز کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق الفجیرہ میں 2022 کے مقابلے میں 2023 میں گھروں میں آتشزدگی کے واقعات میں 53 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ گزشتہ سال گھروں میں آتشزدگی کے  224 واقعات پیش آئے جس میں پانچ افراد زخمی ہوئے جبکہ کسی کی ہلاکت نہیں ہوئی۔
 
امارات کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز یو اے ای“ گروپ جوائن کریں

شیئر: