امریکی سکالرشپ کے لیے جعلی دستاویزات کا استعمال، انڈین طالب علم گرفتار
لیہہ یونیورسٹی نے ایک بیان میں کہا کہ ’ہم اس رپورٹ اور مکمل تحقیقات کی تعریف کرتے ہیں جس سے یہ معاملہ سامنے آیا۔‘ (فائل فوٹو: این ڈی ٹی وی)
امریکہ میں ایک انڈین طالب علم کو اس انکشاف کے بعد گرفتار کر کے ملک بدر کر دیا گیا کہ اس نے سکالرشپ حاصل کرنے کے لیے جعلی دستاویزات کا استعمال کیا۔
انڈین نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق آریان آنند نامی طالب علم جو امریکی ریاست پنسلوانیا میں واقع لیہہ یونیورسٹی میں زیرِتعلیم تھے، نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ریڈاٹ پر ایک پوسٹ میں ’جھوٹ کی بنیاد پر اپنی زندگی اور کیریئر‘ بنانے پر فخر کا اظہار کیا۔ اگرچہ یہ پوسٹ ڈیلیٹ کر دی گئی لیکن پلیٹ فارم ماڈریٹر کی جانب سے اس پر توجہ مبذول کرائی گئی۔
آنند نے حیران کن طور پر اس بات کو تسلیم کیا کہ انہوں نے امریکی کالج میں سکالرشپ حاصل کرنے کے لیے جعلی سازی کی۔ اس جعل سازی میں نقلی ٹرانسکرپٹز، مضامین اور یہاں تک کے والد کی موت کا جعلی سرٹیفکیٹ بھی شامل تھا، حالانکہ وہ زندہ ہیں۔
امریکی نیوز چینل 6اے بی سی کے مطابق آریان آنند کو دو مہینے قبل گرفتار کیا گیا تھا اور انہیں جعلسازی کے سنگین جرم میں 20 سال تک قید کا سامنا کرنا پڑ سکتا تھا۔ تاہم یونیورسٹی حکام کی درخواست پر انہیں ملک بدر کر کے انڈیا بھیج دیا گیا۔
دوسری جانب لیہہ یونیورسٹی نے ایک بیان میں کہا کہ ’ہم اس رپورٹ اور مکمل تحقیقات کی تعریف کرتے ہیں جس سے یہ معاملہ سامنے آیا۔‘