Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

201 یونٹس کے استعمال پر بجلی کا بل آٹھ سے نو ہزار روپے، مگر کیسے؟

نیپرا نے ماہانہ 200 یونٹس تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو ’پروٹیکٹڈ‘ صارفین کا درجہ دیا ہوا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
گرمیوں کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی پاکستان میں بجلی صارفین کو ایک مرتبہ پھر بھاری بلوں کا سامنا ہے۔ اس حوالے سے پاکستان کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے بھی کیے جا رہے ہیں۔ اسلام آباد اور کوئٹہ سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں شہری آج بھی بجلی کے بھاری بلوں کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔
بجلی کے بلوں میں اضافے پر نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) اور بجلی تقسیم کار کمپنیوں کا کہنا ہے کہ صارفین کو بجلی کے بل استعمال شدہ یونٹس کے حساب سے بھیجے جاتے ہیں تاہم بجلی صارفین کے لیے مقرر کیے گئے مختلف سلیبز اُن کے بلوں میں کمی یا اضافے کا سبب بنتے ہیں۔
نیپرا نے ماہانہ 200 یونٹس تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو ’پروٹیکٹڈ‘ صارفین کا درجہ دیا ہوا ہے جن سے ماہانہ 10.06 پیسے تک بجلی کی قیمت وصول کی جاتی ہے۔ بجلی صارفین کو یہ درجہ حاصل کرنے کے لیے مسلسل چھ ماہ تک 200 یونٹس یا اِس سے کم بجلی استعمال کرنا ہوتی ہے۔تاہم اگر یہ صارفین کسی ایک ماہ کے دوران بھی 200 سے ایک یونٹ بھی زیادہ بجلی استعمال کریں گے تو اّن کے استعمال شدہ یونٹس کا شمار اگلے سلیب میں کیا جائے گا یعنی 10 روپے فی یونٹ سے قیمت بڑھ کر 27.14 روپے تک پہنچ جائے گی۔
اس بارے میں حکام کا کہنا ہے کہ ایسے بجلی صارفین جنہوں نے چھ ماہ میں ایک مرتبہ بھی ماہانہ 200 سے زیادہ یونٹس کا استعمال کیا تو وہ ’پروٹیکٹڈ ‘ صارفین کی کیٹیگری سے نکل جائیں گے اور دوباہ اس کیٹیگری میں آنے کے لیے اُنہیں چھ ماہ تک زیادہ سے زیادہ 200 یونٹس تک بجلی استعمال کرنا ہو گی۔
ماہرین کے خیال میں موسم گرما کے دوران ماہانہ 200 یونٹس تک بجلی استعمال کرنا ایک نہایت مشکل کام ہے ۔کیونکہ گھر میں صرف دو پنکھوں اور چند لائٹس کے استعمال پر ہی 200 یونٹس پورے ہو جاتے ہیں۔
مزید برآں بجلی کے بلوں میں عائد ٹیکسز نیپرا کی جانب سے مقرر کی گئی فی یونٹ قیمت کے علاوہ ہیں۔ اس وقت بجلی صارفین سے لیے جانے والے نمایاں ٹیکسوں میں جی ایس ٹی،الیکٹریسیٹی ڈیوٹی،ماہانہ فیول چارجز ایڈجسمنٹ اور ٹی وی فیس شامل ہے۔

بجلی کے بھاری بلوں کے خلاف شہری سراپا احتجاج ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

بجلی صارفین کے لیے فی یونٹ قیمت مقرر کرنے کا طریقہ کار 
اس وقت نیپرا اور وزارت توانائی کی جانب سے ملک بھر کے بجلی صارفین کے لیے یونٹس استعمال کرنے کے حساب سے مختلف سلیبس بنائے گئے ہیں۔ جس کے مطابق ہی اُن کے لیے بجلی کی فی یونٹ قیمت مقرر کی جاتی ہے۔
نیپرا کی جانب سے ماہانہ 200 یونٹس تک بجلی صارفین کو ’پروٹیکٹڈ صارفین‘ کا درجہ دیا گیا ہے یعنی ایسے صارفین سے بجلی کے فی یونٹ پر کم چارجز وصول کیے جاتے ہیں۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق پروٹیکٹڈ صارفین میں بھی سب سے کم چارجز ’لائف لائن‘ صارفین سے وصول کیے جاتے ہیں۔یعنی وہ بجلی صارفین جو ماہانہ 50 اور 100 کے درمیان یونٹس استعمال کرتے ہیں۔
لائف لائن صارفین کو یہ درجہ حاصل کرنے کے لیے پورا سال 50 سے 100 یونٹس کے درمیان بجلی استعمال کرنا ہوتی ہے۔اگر وہ کسی ایک ماہ کے دوران بھی مقررہ یونٹس سے زیادہ بجلی استعمال کرتے ہیں تو وہ ’لائف لائن‘ صارفین کی کیٹیگری سے نکل جائیں گے جسے دوبارہ حاصل کرنے کے لیے اُنہیں دوبارہ ایک سال تک مقرر کردہ یونٹس ہی استعمال کرنا ہوں گی۔
200 یونٹس سے زیادہ بجلی استعمال کرنے والے صارفین کا 'ان پروٹیکٹڈ‘ صارفین کی کیٹیگری میں شمار کیا جاتا ہے ایسے صارفین سے بجلی کی فی یونٹ نسبتاً زیادہ قیمت وصول کی جاتی ہے۔
ماہانہ 100 یونٹس استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بجلی کی فی یونٹ قیمت 
اُردو نیوز کو موصول سرکاری دستاویزات کے مطابق اس وقت ماہانہ 50 یونٹس استعمال کرنے والے ’لائف لائن‘ صارفین سے 3.95 روپے فی یونٹ کے حساب سے بجلی کی قیمت وصول کی جارہی ہے۔مزید برآں ماہانہ 100 یونٹس استعمال کرنے والے بجلی صارفین کے لیے بجلی کی فی یونٹ قیمت 7.94 روپے مقرر ہے۔تاہم بجلی بلوں پر عائد ٹیکسز اور ٹی وی فیس اس کے علاوہ ہے۔لائف لائن صارفین پر ماہانہ فیول چارجز ایڈجسمنٹ کا اطلاق نہیں ہوتا۔

بجلی صارفین کے لیے یونٹس استعمال کرنے کے حساب سے مختلف سلیبس بنائے گئے ہیں (فوٹو:اے ایف پی)

ماہانہ 100 سے 200 یونٹ استعمال کرنے والے بجلی صارفین کے لیے فی یونٹ قیمت 
حکومت نے ماہانہ 100 سے 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بجلی کی قیمت 10.06 روپے فی یونٹ مقرر کی ہوئی ہے۔تاہم 200 یونٹ تک کی 'پروٹیکٹڈ صارفین' کی کیٹیگری میں رہنے کے لیے صارفین کو 6 ماہ تک مسلسل 200 یونٹس تک ہی بجلی استعمال کرنا پڑتی ہے۔
200 سے 300 یونٹس استعمال کرنے والے صارفین کے لیے فی یونٹ قیمت 
’ان پروٹیکٹڈ‘ صارفین جو ماہانہ 200 یونٹس سے زیادہ بجلی استعمال کرتے ہیں اُن کے لیے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے۔اس وقت کی نیپرا ٹیرف پالیسی کے مطابق 300 یونٹس تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے لیے فی یونٹ قیمت 27.14 روپے مقرر ہے۔ایسے صارفین پر دیگر تمام ٹیکسز بشمول ماہانہ فیول چارجز ایڈجسمنٹ کا بھی اطلاق ہوتا ہے۔
بجلی صارفین کے لیے ماہانہ بجلی کے زیادہ استعمال کے ساتھ ساتھ فی یونٹ قیمت میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے۔سرکاری دستاویزات کے مطابق ماہانہ 400 یونٹس تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین سے 32.03 روہے فی یونٹ کے حساب سے قیمت وصول کی جاتی ہے۔

موسم گرما کے دوران ماہانہ 200 یونٹس تک بجلی استعمال کرنا ایک نہایت مشکل کام ہے (فوٹو: اے ایف پی)

اسی طرح ماہانہ 400 سے 500 یونٹس تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے لیے فی یونٹ قیمت 35.24 روپے ہے جبکہ 600 یونٹس تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو 36.66 روپے فی یونٹ کے حساب سے بجلی کا بل ادا کرنا ہوتے ہیں۔
ایسے بجلی صارفین جو ماہانہ 700 یونٹس تک بجلی استعمال کرتے ہیں اِن سے 37.80 روپے فی یونٹ کے حساب سے بجلی کی قیمت وصول کی جاتی ہے۔700 یونٹس سے زیادہ بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے لیے فی یونٹ قیمت 42.72 روپے ہے۔
واضح رہے گھریلو بجلی صارفین کو اپنے ماہانہ بلوں میں ٹیکسز، ٹی وی فیس اور ماہانہ فیول چارجز ایڈجسمنٹ کی مد میں اضافی قیمت بھی ادا کرنا پڑتی ہے۔ جس کے بعد گھریلو بجلی صارفین کے لیے بجلی کی فی یونٹ 57 روپے 80 پیسے تک چلی جاتی ہے۔

شیئر: