Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

باربر شاپس کے نئے ضوابط، سر کی صفائی کے لیے جدا کمرہ بنایا جائے

ٹیٹو بنانے کے آلات باربرشاپ میں نہ رکھے جائیں(فوٹو، ایکس اکاونٹ)
 وزارت بلدیات کی جانب سے حفاظتی اقدامات کے تحت  باربر شاپس کے لیے متعدد نئے ضوابط جاری کیے ہیں ۔ صالون میں بالوں سے جوؤں کو صاف کرنے کے لیے مخصوص اور جدا کمرہ بنایا جائے۔
اخبار 24 کے مطابق باربر شاپس کے لیے جاری ہونے والے نئے ضوابط میں کہا گیا ہے کہ حفظان صحت کے اصولوں پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔
سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی اور وزارت صحت کی جانب سے منظور کردہ آلات ہی استعمال کیے جائیں۔ قینچی اور دیگر اشیا کو استعمال سے قبل صاف اور سینیٹائز کیا جائے۔ جسم پر ’ ٹیٹو‘ بنانے کے آلات رکھنا یا ایکیوپنکچر کی سوئیوں کا استعمال بھی ممنوع ہوگا۔
بلدیات کی جانب سے نئے ضوابط میں مزید کہا گیا ہے کہ مردانہ صالونز میں خواتین کا داخلہ منع ہوگا تاہم اس سے وہ مستثنی ہوں گی جو بچے، معمر یا معذور شخص کے بال بنوانے کے لیے انکے  ہمراہ صالون میں آئیں۔
ہوم سروس کے لیے باقاعدہ اجازت نامہ حاصل کرنا ضروری ہے ۔ گھروں میں بال کاٹنے کی سروس کا لائسنس ’بلدی ایپ ‘ سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔

تمام آلات کو استعمال کے فوری بعد سینیٹائز کیا جائے(فوٹو، ایکس اکاونٹ)

بال کاٹنے کے لیے استعمال ہونے والی قینچی اور دیگر آلات معیاری اور خالص سٹینلس سٹیل سے بنیں ہوں جو زنگ نہ پکڑتے ہوں۔ تمام آلات کو باقاعدگی سے ہر بار استعمال کرنے کے بعد سینیٹائز کیا جائے۔
صاف آلات کو استعمال شدہ اشیا کے ساتھ نہ رکھا جائے۔ دکانوں میں کام کرنے والوں کی اشیا کو رکھنے کے لیے جدا  الماری یا درازوں کی سہولت فراہم کی جائے۔
وزارت بلدیات کا مزید کہنا تھا کہ باربر شاپس میں خواتین کو کام کرنے کی مشروط اجازت  ہوگی ایسی دکانیں جہاں صرف بچوں کے بال کاٹے جائیں وہاں خواتین کام کرسکتی ہیں علاوہ ازیں دکانوں کے شیشے شفاف نہ ہوں تاکہ باہر سے اندر نہ دیکھا جاسکے۔ خواتین کے صالونز میں مردوں کا داخلہ منع ہوگا۔
باربر شاپس میں ڈسپوزیبل ریزر اور  ایپرن  استعمال کیے جائیں ۔ تمام آلات اور مقام (باربر کرسی) کو استعمال کے بعد فوری طورپرسینیٹائز کیا جائے جبکہ استعمال شدہ ریزر اور ایپرن کو محفوظ طریقے سے تلف کیا جائے۔
غیرمعیاری کریمیں اور دیگر کیمیائی مواد استعمال نہ کیا جائے ۔ فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کی جانب سے منظور شدہ کریمیں اور دیگر اشیا ہی استعمال کی جائیں۔

شیئر: