Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بارودی سرنگوں سے پاک یمن: ’ ابھی بہت طویل سفر طے کرنا ہے‘

2015 کے بعد سے حوثی ملیشیا نےبارودی سرنگیں نصب کیں ( فائل فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب کے مسام پروجیکٹ کے سربراہ نے کہا ہے کہ’ یمن میں ساڑھے چار لاکھ سے زیادہ بارودی سرنگوں اور جنگ کی باقیات کو صاف کرنے کے باوجود ابھی  بہت طویل سفر طے کرنا ہے‘۔
عرب نیوز کے مطابق پروجیکٹ کے مینجنگ ڈائریکٹر اسامہ القصیبی نے ایک بیان میں کہا کہ ’بارودی سرنگوں سے پاک یمن تک پہنچنے کےلیے ابھی بہت طویل سفر طے کرنا ہے‘۔
ان کا کہنا تھا’ 2015 کے بعد سے حوثی ملیشیا نے روایتی اور دیسی سا ختہ بارودی سرنگیں نصب کیں اور یہ بڑی تعداد میں ہیں‘۔
مسام، یمن میں انسانی بنیادوں پر بارودی سرنگوں کی کلیئرنس کا منصوبہ ہے جس کا آغاز سعودی عرب نے 2018 میں کیا تھا۔
بیان میں کہا گیا کہ ’ مسام پراجیکٹ کی ٹیموں نے اب تک ساڑھے چار لاکھ سے زیادہ دھمماکہ خیز مواد کو صاف کیا ہے‘۔
اسامہ القصیبی نے کہا کہ’ مسام پروجیکٹ غیرمعمولی حالات میں اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔ ملٹری آپریشنز اور بارودی سرنگیں بچھانے کی کارروائیاں ابھی بند نہیں ہوئی ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ مائن فیلڈ نقسوں کی کمی اور علاقے کی دشواری کی وجہ سے کام کتن مشکل ہے کجس میں بارودی سرنگیں یا یا ان کے واقع ہونے کا شبہ ہے۔
انہوں نے دعوی کیا کہ’ حوثی ملیشیا یمن میں بارودی سرنگوں کی تیاری اور انہیں نصب کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے‘۔

شیئر: