Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 عالمی سطح پر تیل کی طلب سست ہوتی جا رہی ہے،  آئی ای اے

تیل کی طلب میں کمی کی وجہ الیکٹرک گاڑیوں کا بڑھتا ہوا رحجان ہے۔ فوٹو عرب نیوز
رواں سال کی دوسری سہ ماہی میں عالمی تیل کی طلب میں کمی آئی ہے جس کے باعث سالانہ شرح نمو 710,000 بیرل یومیہ تک پہنچ گئی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق بین الاقوامی توانائی ایجنسی نے کہا ہے کہ تیل کی طلب میں کمی کی وجہ میں الیکٹرک گاڑیوں کا بڑھتا ہوا رحجان اور حالیہ اقتصادی سرگرمیاں کارفرما ہے۔
بین الاقوامی توانائی ایجنسی(آئی ای اے) نے تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ  2022 کی چوتھی سہ ماہی کے بعد رواں سال کی دوسری سہ ماہی  کی طلب میں سب سے سست اضافہ تھا۔
دوسری جانب تھنک ٹینک نے 2024 میں تیل کی طلب میں 970,000 بیرل یومیہ اضافے کی پیش گوئی بھی کی ہے جو گزشتہ ماہ اس کے نقطہ نظر سے بڑی حد تک تبدیل نہیں ہوئی۔
انرجی ایجنسی کی طرف سے کی گئی پروجیکشن اوپیک کے نقطہ نظر سے متصادم ہے اور تیل پیدا کرنے والے اتحاد 2024 اور 2025 میں مانگ میں مضبوط اضافے کی توقع کر رہے ہیں۔
اوپیک نے اپنی ماہانہ رپورٹ میں 10 جون کو کہا ہے کہ چین، مشرق وسطیٰ، انڈیا اور لاطینی امریکہ سمیت عالمی تیل کی طلب میں 2.25 ملین  بیرل یومیہ اور 2024 اور 2025 میں 1.85 ملین  بیرل یومیہ اضافہ ہوگا۔
2024 اور 2025 میں عالمی منافع اوسطاً 10 لاکھ بیرل یومیہ سے کم رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

تیل کی فراہمی اور استحکام  کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ فوٹو عرب  نیوز

انرجی تھنک ٹینک نے مزید انکشاف کیا ہے کہ جون میں عالمی تیل کی سپلائی 150,000 بیرل یومیہ اضافے سے 102.9 ملین بیرل تک پہنچ گئی ہے۔
تجزیہ  میں یہ بھی پیش گوئی کی گئی ہے کہ انٹرنیشل ریفائنری 2024 میں 950,000 بیرل سے 83.4 ملین بیرل یومیہ تک بڑھ جائے گی اور آئندہ سال 630,000 بیرل سے 84 ملین بیرل یومیہ تک پہنچ جائے گی۔
تیل کی طلب میں اضافے میں آئی ای اے کی متوقع سست روی کے درمیان اوپیک مستقبل کے بارے میں پرامید ہے اور پروڈیوسرز کے اتحاد کا خیال ہے کہ اس کی پیش گوئی زیادہ درست ہے۔

تیل کی طلب میں 970,000 بیرل یومیہ اضافے کی پیش گوئی ہے۔ فوٹو عرب نیوز

اوپیک کے سیکرٹری جنرل ھیثم الغیث نے جون میں بین الاقوامی اقتصادی فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ دنیا سفر اور سیاحت کے شعبے میں بحالی کی وجہ سے تیل کی مسلسل طلب بڑھے گی۔
مارکیٹ میں تیل کی فراہمی اور استحکام  کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
ھیثم الغیث نے مزید کہا کہ بنیادی باتوں پر توجہ مرکوز رکھنا ضروری ہے۔ ہم اقتصادی ترقی ، تیل کی سپلائی اور ڈیمانڈ کو دیکھتے ہیں اور ہمیں اب بھی یقین ہے کہ تیل کی مانگ مناسب ہے۔
انہوں نے مزید کہا ’ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ سال تیل کی طلب کے لیے اوپیک کی پیش گوئی بہترین تھی اور وہ تمام لوگ جنہوں نے اوپیک کی پیش گوئی پر تنقید کی وہ سال بھر اپنی اشاریے درست کرتے رہے۔

شیئر: