Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اوپیک پلس نے تیل کی پیداوار میں کٹوتی 2025 تک بڑھا دی

اوپیک پلس اپنی اگلی میٹنگ یکم دسمبر 2024 کو منعقد کرے گا (فوٹو اے ایف پی)
تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم (اوپیک پلس) اور اس کے اتحادیوں نے اتوار کو 2024 کے لیے تیل کی پیداوار میں کٹوتی کو 2025 تگ آگے بڑھانے پر اتفاق کیا، لیکن 2025 میں انہیں مرحلہ وار ختم کرنا شروع کیا جائے گا۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ فیصلہ عالمی سطح پر مانگ میں اضافے، بلند شرح سود اور بڑھتی ہوئی امریکی پیداوار کو دیکھتے ہوئے کیا۔
تیل کی قیمتیں 80 ڈالر فی بیرل کے قریب تجارت کرتی ہیں، جس سے بہت سے اوپیک پلس ممبران کو اپنے بجٹ میں توازن کی ضرورت ہوتی ہے۔ تیل کی سب سے زیادہدرآمد کرنے والے ملک چین میں مانگ میں کمی اور ترقی یافتہ ممالک میں تیل کے بڑھتے ہوئے ذخائر کے خدشات نے قیمتوں پر اثر ڈالا ہے۔
اوپیک پلس نے 2022 کے آخر سے پیداوار میں کٹوتیوں کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے۔ اتحادی ممالک فی الحال پیداوار میں یومیہ 5.86 ملین بیرل کمی کر رہے ہیں، یا عالمی طلب کا تقریباً 5.7 فیصد کٹوتی کر رہے ہیں۔
کٹوتیوں میں اوپیک پلس کے تمام اراکین کی جانب سے یومیہ 2 ملین بیرل ہے۔ نو اراکین کی رضاکارانہ کٹوتیوں کا پہلا دور یومیہ 1.66 ملین بیرل، اور آٹھ اراکین کی رضاکارانہ کٹوتیوں کا دوسرا دور یومیہ 2.2 ملین بیرل ہے۔
گروپ نے ایک بیان میں کہا کہ اوپیک پلس نے کٹوتیوں کے پہلے دور کو 2024 کے آخر سے 2025 کے آخر تک بڑھا دیا ہے۔
اس نے رضاکارانہ کٹوتیوں کے تیسرے دور کو 2024 کی تیسری سہ ماہی تک بڑھانے پر بھی اتفاق کیا، اوپیک پلس ذرائع نے روئٹرز کو بتایا کہ مزید تفصیلات پر کام کیا جا رہا ہے اور اس کا اعلان اتوار کو کیا جائے گا۔
دوسرے راؤنڈ میں جن ممالک نے رضاکارانہ کٹوتیاں کی ہیں ان میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، الجزائر، عراق، قازقستان، کویت، عمان، روس، اور گیبون شامل ہیں۔ گیبون کے علاوہ انہی ممالک نے تیسرے راؤنڈ میں حصہ لیا۔
گروپ نے متحدہ عرب امارات کو 2025 میں 3.5 ملین فی بیرل یومیہ کا پیداواری کوٹہ مختص کرنے پر بھی اتفاق کیا، جو موجودہ 2.9 ملین کی سطح سے زیادہ ہے۔
اوپیک پلس نے اپنے اراکین کی پیداواری صلاحیتوں کے آزادانہ جائزے کی آخری تاریخ کو جون 2024 سے نومبر 2025 کے آخر تک ملتوی کر دیا ہے۔
اوپیک پلس اپنی اگلی میٹنگ یکم دسمبر 2024 کو منعقد کرے گا۔

شیئر: