Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب غیرملکی کارکنان کے لیے دنیا کا دوسرا بہترین ملک قرار

متحدہ عرب امارات کا نمبر فہرست میں چھٹا ہے۔ (فوٹو اخبار 24)
سعودی عرب کو بیرون ملک کام کرنے کےحوالے سے دنیا کا دوسرا بہترین ملک قرار دیا گیا ہے۔ سعودی عرب نے امریکہ، برطانیہ اور بیلجیئم کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
2013 میں مملکت کی 14 ویں پوزیشن تھی، اب دوسری پوزیشن حاصل کی ہے۔
اخبار 24 کے مطابق  ایکسپیٹ انسائیڈر سروے کے ورکنگ ایبروڈ انڈیکس میں کیریئر کے امکانات، تنخواہ، ملازمت کے تحفظ، کام اور زندگی کے توازن اور ورک کلچر کی بنیاد پر مملکت کی درجہ بندی کی گئی ہے۔
سروے کے مطابق اس فہرست میں ڈنمارک پہلے نمبر پر بیلجیئم تیسرے، ہالینڈ چوتھے، لکسمبرگ پانچویں، متحدہ عرب امارات چھٹے، آسٹریلیا ساتویں، میکسیکو آٹھویں، انڈونیشیا نویں اور آسٹریا دسویں نمبر پر ہے۔
 ڈنمارک میں مقیم تارکین دوسروں کے مقابلے میں زیادہ خوش ہیں۔ 82 فیصد اس بات پر متفق ہیں کہ ڈنمارک کاروباری کلچر لچک کی سپورٹ کرتا ہے۔ تین چوتھائی اپنی ملازمتوں سے مطمئن ہیں جبکہ ملازمت کے تحفظ سے کم مطمئن ہیں۔
سعودی عرب نے کیریئر کے مواقع میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ 75 فیصد غیر ملکیوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ ان کے کیریئر کے امکانات میں بہتری آئی ہے۔ 62 فیصد اپنے کیریئر کے مواقع کو مثبت انداز میں دیکھتے ہیں۔
معاشی مضبوطی کے حوالے سے 82 فیصد غیر ملکی مقامی معیشت کی صورتحال سے انتہائی مطمئن ہیں۔
 بیلجیئم جو 2023 میں 21 ویں نمبر پر تھا اب 2024 میں تیسرے نمبر پر آگیا ہے۔
متحدہ عرب امارات اس فہرست میں چھٹے نمبر پر ہے اور اس طرح وہ ٹاپ ٹین کا حصہ ہے۔ قطر 19 ویں اور عمان 21 ویں نمبر پر ہے۔
امریکہ جو دنیا کی سب سے بڑی معیشت میں سے ایک ہے 22 ویں نمبر پر ہے۔ اس کے بعد جرمنی اور برطانیہ کا نمبر آتا ہے۔
 سروے میں بیرون ملک رہنے والے 12.5 ہزار سے زیادہ افراد کو شامل کیا گیا ہے۔ ان کی رائے اور دیگر سوالات کو 4 زمروں میں تقسیم کر کے جوابات حاصل کیے گئے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: