Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

20 سالہ تھامس میتھیو نے ڈونلڈ ٹرمپ کو قتل کرنے کی کوشش کی: ایف بی آئی

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے میں ملوث شخص کی شناخت کر لی گئی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے کہا ہے کہ 20 سالہ تھامس میتھیو کروکس نے سابق صدر کو قتل کرنے کی کوشش کی۔
اتوار کو ایف بی آئی نے بیان میں کہا کہ حملہ آور کا تعلق ریاست پینسلوینیا کے علاقے بیتھل پارک سے ہے۔ 
امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق تھامس میتھیو کروکس کی سیاسی وابستگی واضح نہیں ہے۔ ریکارڈ سے معلوم ہوتا ہے کہ تھامس میتھیو پینسلوینیا میں ریپبلکن پارٹی کے ووٹر کے طور پر رجسٹرڈ تھے تاہم انہوں نے 2021 میں پروگریسیو پولیٹکل ایکشن کمیٹی کو بھی 15 ڈالر عطیہ کیے تھے جس دن جو بائیڈن نے صدارتی عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔
سنیچر کی شام کو ڈونلڈ ٹرمپ پنسلوینیا کے علاقے بٹلر میں منعقد ریلی سے خطاب کر رہے تھے جب ان پر فائرنگ ہوئی۔ اس دوران گولی سابق صدر کے دائیں کان کے اوپری حصے کو چُھو کر گزری۔
ٹیلی ویژن چینلز پر چلنے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فائرنگ کے واقعے میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کان زخمی ہوا ہے اور اس سے خون بہہ رہا ہے۔
امریکی سیکرٹ سروس نے جاری بیان میں کہا تھا کہ مشتبہ شوٹر نے ریلی سے باہر کسی اونچے مقام سے سٹیج کی جانب متعدد فائر کیے۔
سکیورٹی ایجنٹس نے حملہ آور کو گولی مار کر موقع پر ہی ہلاک کر دیا تھا۔
حملہ آور کی فائرنگ سے ریلی میں موجود ایک شخص ہلاک ہوا ہے جبکہ دو شدید زخمی ہیں۔

ایف بی آئی کے مطابق 20 سالہ تھامس میتھیو نے ڈونلڈ ٹرمپ پر حملہ کیا۔ فوٹو: اے ایف پی

فائرنگ کی آواز سنتے ہی سکیورٹی اہلکاروں نے ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنے حصار میں لیا اور محفوظ مقام پر لے گئے۔
بعد ازاں ایف بی آئی نے فائرنگ کے واقعے کو سابق صدر پر قاتلانہ حملہ قرار دیا۔
پینسلوینیا میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ایف بی آئی پٹسبرگ فیلڈ آفس کے سپیشل ایجنٹ کیون روجیک نے کہا کہ سابق صدر پر فائرنگ کو قاتلانہ حملہ سمجھتے ہیں اور واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ اگر کسی کے پاس حملہ آور سے متعلق معلومات ہیں تو وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ شیئر کریں۔
ڈونلڈ ٹرمپ پر فائرنگ کے بعد صدر جو بائیڈن کی انتخابی ریلی ملتوی کر دی گئی ہے۔
ریلی کی کوریج کے لیے موجود صحافیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے پانچ چھ گولیوں کی آوازیں سنیں اور وہاں موجود لوگ جان بچانے کے لیے چھپنے کی کوشش کر رہے تھے۔
سابق صدر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر لکھا ’میں نے سیٹی کی طرح کی آواز سنی، گولیاں چلیں اور مجھے محسوس ہوا کہ ایک گولی میری جلد کو چیرتی ہوئی نکل گئی ہے۔‘ 
ان کا کہنا تھا کہ ’جب کافی خون بہہ گیا تو مجھے معلوم ہوا کہ کچھ ہوا ہے۔‘

شیئر: