Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت میں پرانی طرز تعمیر دوبارہ مقبول ہونے لگی

قدیم عمارتوں میں ہوا کی آمد رفت کا خیال رکھا جاتا تھا(فوٹو، ایس پی اے)
تعمیرات کے شعبے سے تعلق رکھنے والے سعودی انجینئر معاذ المطیری کا کہنا ہے کہ لوگ تیزی سے قدیم و روایتی طرز تعمیر کے جانب لوٹ رہے ہیں۔
پرانے طرز تعمیر میں ہوا کی آمد ورفت کا خاص خیال رکھا جاتا تھا جبکہ نئی تعمیر میں دریجے اور بالکونی کا تصور ختم ہوگیا تھا۔
عاجل نیوز کے مطابق ماہر تعمیرات نے عربیہ ایف ایم کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ مملکت کے مختلف شہروں میں گزشتہ عرصے سے رائج ہونے والی طرز تعمیر کی جگہ اب لوگ پرانے ڈیزائن کو فوقیت دے رہے ہیں تاکہ مناسب روشنی اور قدرتی ہوا کی آمد ورفت کا بہتر انتظام کیا جائے۔
ماہر تعمیرات کا مزید کہنا تھا کہ اس کا یہ مطلب نہیں کہ جدید طرز تعمیر کو لوگوں نے یکسر مسترد کردیا ہے بلکہ قدیم و جدید امتزاج کے ساتھ تعمیرات کے ڈیزائن کی طلب میں اضافہ ہورہا ہے۔
سول انجینئرکا مزید کہنا تھا کہ ’ مملکت بلکہ قریبی ممالک میں بھی یہ دیکھنے میں آیا تھا کہ لوگوں میں جدید طرز تعمیر بہت جلد مقبول ہوگئی تھی تاکہ اب پرانے طرز کو لوگ ترجیح دینے لگے ہیں جس کی بنیادی وجہ تازہ ہوا کی آمد ورفت ہے جو عہد رفتہ میں رائج تھی۔‘
واضح رہے ماضی قریب میں مملکت میں تعمیر ہونے والی بیشتر عمارتوں میں بالکونی اور کھڑکیوں کا رواج کافی کم ہو گیا تھا جس کی وجہ سے عمارتوں میں تازہ ہوا کی آمد و رفت بلکل بند ہو گئی تھی۔

شیئر: