Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’صنم جاوید آزاد شہری ہیں‘، اٹارنی جنرل کے بیان پر ہائی کورٹ نے مقدمہ نمٹا دیا

صنم جاوید کو گزشتہ برس نومئی کے واقعات کے بعد دہشت گردی سمیت مخلتف مقدمات میں زیرِحراست رکھا گیا تھا۔ فوٹو: سکرین گریب
اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کی کارکن صنم جاوید کی بلوچستان پولیس کے حوالے کیے جانے کے خلاف درخواست کو اٹارنی جنرل کی جانب سے یقین دہانی کے بعد نمٹا دیا ہے۔
جمرات کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے صنم جاوید کی گرفتاری اور بلوچستان پولیس کے حوالے کیے جانے سے روکنے کے لیے دائر درخواست کی سماعت کی۔
گزشتہ سماعت پر عدالت نے اسلام آباد پولیس کو ہدایت کی تھی کہ درخواست گزار کو جمعرات تک کسی مقدمے میں گرفتار نہ کیا جائے اور نہ ہی بلوچستان پولیس کے حوالے کیا جائے۔
اٹارنی جنرل منصور اعوان کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ کو بتایا گیا کہ صنم جاوید کو مزید کسی مقدمے میں گرفتار نہیں کیا جائے گا۔
عدالت کو یقین دہانی کرائی گئی کہ صنم جاوید کو بلوچستان پولیس کے حوالے بھی نہیں کیا جا رہا ہے اور وہ واپس اپنے صوبے پنجاب جانے کے لیے آزاد ہیں۔
دورانِ سماعت جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے صنم جاوید کے وکیل سے کہا کہ ‏انہوں نے انٹرنیٹ پر دیکھا کہ درخواست گزار بہت نامناسب زبان استعمال کرتی ہیں۔ ’کیا آپ گارنٹی دیتے ہیں کہ صنم جاوید مزید نامناسب گفتگو نہیں کریں گی؟
وکیل میاں علی اشفاق نے عدالت کو یقین دلایا کہ اُن کی موکلہ صنم جاوید آئندہ نامناسب الفاظ استعمال نہیں کریں گی۔
صنم جاوید کو گزشتہ برس نومئی کے واقعات کے بعد دہشت گردی سمیت مخلتف مقدمات میں زیرِحراست رکھا گیا تھا۔

شیئر: