اسلام آباد ہائی کورٹ کا جمعرات تک صنم جاوید کو گرفتار نہ کرنے کا حکم
اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کارکن اور سوشل میڈیا ایکٹوسٹ صنم جاوید کو جمعرات تک گرفتار کرنے سے روک دیا ہے۔
پیر کو ایڈووکیٹ جنرل نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ ’بلوچستان پولیس نے صنم جاوید کے راہداری ریمانڈ کی استدعا کی ہے۔‘
اس پر عدالت نے صنم جاوید کو کسی بھی کیس میں جمعرات تک گرفتار کرنے سے روک دیا اور ان کے خلاف درج تمام مقدمات کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔
اس سے قبل پیر ہی کو صنم جاوید کو بلوچستان پولیس کے حوالے کر دیا گیا تھا۔
اسلام آباد کی پولیس نے کہا تھا کہ راہداری ریمانڈ کے حصول کے بعد صنم جاوید کو کوئٹہ منتقل کیا جائے گا۔
بلوچستان پولیس نے صنم جاوید کی گرفتاری کے لیے اسلام آباد پولیس سے مدد مانگی تھی۔
پولیس کے مطابق پی ٹی آئی رہنما صنم جاوید 2023 کے ایک مقدمے میں بلوچستان پولیس کو مطلوب ہیں۔
صنم جاوید کے خلاف کوئٹہ کے بجلی گھر پولیس تھانے میں مقدمہ درج ہے۔
مقدمہ دہشت گردی سمیت 15 دفعات کے تحت درج کیا گیا تھا۔
ایک دن پہلے اتوار کو اسلام آباد کی مقامی عدالت نے صنم جاوید کو ایف آئی اے کے مقدمے سے ڈسچارج کر دیا تھا۔
صنم جاوید کو ضمانت ملنے کے باوجود پولیس کئی مرتبہ دوبارہ گرفتار کر چکی ہے۔
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی جانب سے صنم جاوید سے ان کا ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اکاؤنٹ حاصل کرنے کے لیے مزید ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی۔
صنم جاوید جب گوجرانوالہ جیل سے رہا ہوئیں تو ایف آئی اے کی ٹیم نے انہیں ایک نئی ایف آئی آر کے تحت دوبارہ گرفتار کر لیا تھا۔