Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے سے پہلے مسلح شخص نے ڈرون اُڑایا، امریکی عہدیدار

ایف بی آئی اس بات کی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے کہ کس چیز نے کروکس کو ٹرمپ پر حملہ کرنے پر اکسایا (فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کے ایک  نے عہدیدار کہا ہے کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قتل کی کوشش کرنے والے مسلح شخص نے حملے سے پہلے ریلی کی جگہ کے ارد گرد ڈرون اڑایا تھا۔
عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ ڈرون وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف بی آئی) نے برآمد کر لیا ہے جس سے تحقیقات میں مدد مل رہی ہے۔
تھامس کروکس نامی مسلح شخص نے ریلی کے مقام بٹلر فارم شو گراؤنڈ سے متصل ایک عمارت کی چھت سے متعدد راؤنڈ فائر کیے تھے۔
ایف بی آئی اس بات کی تحقیقات کر رہا ہے کہ کس چیز نے کروکس کو ٹرمپ پر حملہ کرنے پر اکسایا۔ ابھی تک حکام کو کوئی نظریاتی جھکاؤ نہیں ملا ہے جو اس کے ارادے کی وضاحت کرنے میں مدد دے سکے۔
تفتیش کاروں کو تھامس کروکس کے فون سے ٹرمپ، صدر جو بائیڈن اور دیگر اعلیٰ سرکاری عہدیداروں کی تصاویر ملی ہیں اور یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس نے ڈیموکریٹک نیشنل کنونشن کے ساتھ ساتھ ٹرمپ کی پیشی کی تاریخوں کے حوالے سے بھر سرچ کیا تھا۔
تھامس کروکس کے فون سے یہ بھی پتا چلا ہے کہ اس نے انٹرنیٹ پر ’میجر ڈپریسو آرڈر‘ کے بارے میں معلومات تلاش کی تھیں۔
تحقیقات کے حوالے سے مزید تفصیلات آئندہ ہفتے منظر عام پر آنے کی توقع ہے جب ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کرس رے ہاؤس جوڈیشری کمیٹی کے سامنے پیش ہوں گے۔
واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے امریکی ریاست پینسلوینیا میں انتخابی ریلی سے خطاب کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا اور گولی ان کے کان کے اوپری حصے کو چھو کر گزری تھی۔ حملے میں ڈونلڈ ٹرمپ محفوظ رہے لیکن ریلی کے شرکا میں سے ایک شخص حملے میں ہلاک ہوا تھا اور دو زخمی ہوئے تھے۔
ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کے بعد قانون نافذ کرنے والے وفاقی اداروں نے اسی طرح کے ممکنہ حملے یا الیکشن سے جڑے ردعمل کے حوالے سے خبردار کیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر سر نہ ہلایا ہوتا تو موت یقینی تھی (فوٹو اے ایف پی)

جمعے کو وسکونسن ریاست کے شہر ملووکی میں پارٹی کے کنونشن کے دوران باضابطہ صدارتی امیدوار نامزد کیے جانے کے موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ نے خود پر ہونے والے قاتلانہ حملے پر بھی بات کی۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر سر نہ ہلایا ہوتا تو موت یقینی تھی۔ ڈرامائی انداز میں خود پر ہونے والی فائرنگ کا ذکر کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ وہ ’صرف خدا کے فضل سے‘ بچ گئے۔
’میں نے ایک زوردار سرسراہٹ سنی اور محسوس کیا کہ واقعی، میرے دائیں کان پر کچھ زور سے لگا ہے۔ میں نے اپنے آپ سے کہا، 'اوہ، یہ کیا تھا؟ یہ صرف گولی ہو سکتی ہے۔‘
سابق صدر نے حملے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میں آج رات یہاں نہ ہوتا۔‘

شیئر: