سی ٹی ڈی کو مضبوط بنانے کے لیے خیبرپختونخوا کی مدد کریں گے: عطا تارڑ
امن مارچ کے دوران فائرنگ کے بعد بھگدڑ مچنے سے کم از کم دو افراد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ (فوٹو:اے ایف پی)
پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کے عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ انسداد دہشتگردی کے محکمے (سی ٹی ڈی) کو مضبوط بنانے کے لیے خیبر پختونخوا حکومت کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق اتوار کی شب پشاور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کے عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ صوبے خاص طور پر جنوبی اضلاع میں امن و امان کی حالیہ صورت حال کے پیش نظر خیبر پختونخوا حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اقدامات اٹھائے۔
بنوں کے حالیہ واقعے کے حوالے سے وزیر اطلاعات نے کہا کہ اپنے سیاسی مقاصد کے لیے امن مارچ میں خلل ڈالنے والے عناصر سے ملک کے عوام اچھی طرح آگاہ ہیں۔
انہوں نے خیبرپختونخوا کے جنوبی اضلاع میں امن و امان کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا اور زور دے کر کہا کہ امن و امان کو یقینی بنانے کی بنیادی ذمہ داری صوبائی حکومت کی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق جمعے کو بنوں ہونے والے امن مارچ کے دوران فائرنگ کے بعد بھگدڑ مچنے سے کم از کم دو افراد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
امن مارچ شہر کی تاریخ کا سب سے بڑا مظاہرہ تھا جس میں ہزاروں افراد شریک ہوئے تھے۔
مظاہرہ ایک ایسے وقت میں ہوا جب صوبہ خیبر پختونخوا میں شدت پسندوں کی جانب سے سکیورٹی فورسز، پولیو ورکرز اور حکومتی اہلکاروں پر ہونے والے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔
بنوں میں حالیہ دنوں میں دہشت گردوں کے حملوں میں تشویشناک اضافے کے بعد علاقے کے لوگوں نے سفید جھنڈوں کے ساتھ امن کی بحالی کے لیے مظاہرہ کیا۔ امن مارچ سے چند دن قبل بنوں چھاؤنی میں ہونے والے دہشت گرد حملے میں 10 فوجی ہلاک ہوئے تھے۔
امن مارچ کے دوران فائرنگ کے واقعے کے خلاف دھرنا جاری ہے۔
مظاہرین نے صوبائی حکومت سے بات چیت کے لیے 30 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔