Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈاکوؤں کی ٹک ٹاک پر دھمکی، پولیس کی مساجد کے سپیکر سے ’جوابی کارروائی‘

پولیس کے مطابق چھ محرم کی رات اس گینگ کی اطلاع وہاڑی کے علاقے میں ملی (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے مسلح پولیس اہلکار مسجد کے سپیکروں سے اعلان کر کے عوام کو خبردار کر رہے ہیں کہ وہ ڈاکوؤں کی ٹک ٹاک ویڈیوز کو شئیر کرنے سے گریز کریں۔ جو لوگ ایسی ویڈیوز شئیر کریں گے ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔
یہ اعلانات فیصل آباد کے مضافات میں کھڈیاں کی مساجد میں منگل کی شام کیے گئے۔ اس حوالے سے موقعے پر موجود تھانہ صدر کے ایس ایچ او رائے آفتاب وسیم نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’پولیس اس علاقے میں ایک پرانے گینگ سے نبرد آزما ہے جو ایک قریبی جنگل میں چھپا ہوا ہے۔ دسمبر 2023 میں ہم نے اطلاعات ملنے پر ریڈ کیا تو ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ایک کانسٹیبل زخمی ہوا لیکن ڈاکو فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔‘
پولیس کے مطابق چھ محرم کی رات اس گینگ کی اطلاع وہاڑی کے علاقے میں ملی جہاں ریڈ کیا گیا اور ڈاکوؤں کا سرغنہ وقاص شاہ اور ایک ساتھی ڈاکو مارا گیا۔ ایس ایچ صدر فیصل آباد کے مطابق ’اس پولیس مقابلے میں پولیس ڈی ایس پی وسیم زخمی ہوئے جو آج ہی ہسپتال سے ڈسچارج ہوئے ہیں۔ ڈاکوؤں کے گروہ کے باقی ممبران فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے اب اس گروہ کا سربراہ وقاص کا چھوٹا بھائی گلفام شاہ ہے۔‘
ٹک ٹاک پر ڈاکوؤں نے پولیس کو کیسے دھمکی دی اس سے متعلق فیصل آباد سے تعلق رکھنے والا ایک مقامی صحافی کاشف لاشاری بتاتے ہیں کہ ’پولیس اس گینگ کا پیچھا کرتے وہاڑی پہنچی تو دو ڈاکوؤں کے مرنے پر یہ گینگ دو دن پہلے کھڈیاں میں واپس آیا اور مسلح ڈاکوؤں نے ایک ٹک ٹاک ویڈیو بنائی جس میں پولیس کو دھمکی دی کہ وہ اپنے ساتھیوں کا بدلہ پولیس سے لیں گے۔‘
’اس ویڈیو کے وائرل ہونے پر پولیس نے منگل کے روز علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور مسجدوں میں اعلان کیا کہ ڈاکوؤں کی ٹک ٹاک وائرل نہ کی جائے ایسا کرنے والوں کے خلاف بھی پولیس کاrروائی کرے گی۔‘
تو کیا مسجد کے سپیکر ٹک ٹاک کا مقابلہ کر سکتے ہیں اس سوال کا جواب دیتے ہوئے ایس ایچ او رائے آفتاب وسیم کا کہنا ہے کہ ’پولیس کو جب اطلاع ملی کہ ڈاکوؤں کا گروپ واپس آ گیا ہے اور ایک ویڈیو کے ذریعے دھمکی دی گئی تو چار تھانوں کی پولیس اس علاقے میں پہنچی لیکن ڈاکو دوبارہ جنگل میں چھپنے میں کامیاب ہوئے۔‘
’ابتدائی تحقیق سے یہ بات سمجھ میں آئی کہ ڈاکو چونکہ اسی علاقے میں ہے اور جس میں چار سگے بھائی ہیں تو وہ سوشل میڈیا پر اپنے بیان جاری کرنے کے لیے اسی علاقے کے لوگوں کو استعمال کرتے ہیں اس لیے ہم نے وارننگ دی ہے کہ لوگ ڈاکوؤں کہ حمایت نہ کریں قانوناً بھی یہ کرنا جرم ہے۔‘
فیصل آباد میں پولیس نے مساجد کی اعلان اور وارننگ کی یہ ویڈیو ریکارڈ کرنے کے بعد سوشل میڈیا پر بھی جاری کی ہے۔ یوں پولیس میدان کے بعد اب سوشل میڈیا پر بھی ڈاکوؤں کے مقابلے میں آ گئی ہے۔

شیئر: