Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کراچی ڈیفنس میں بگٹی قبیلے کے دو گروپوں میں مسلح تصادم، پانچ افراد ہلاک

صوبائی وزیر داخلہ نے کراچی میں پیش آنے والے واقعے کی رپورٹ ایڈیشنل آئی جی سے طلب کرلی ہے۔ فائل فوٹو: اے پی پی
صوبہ سندھ کے شہر کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے بگٹی قبیلے کے دو گرپوں کے درمیان مسلح تصادم ہوا ہے۔ پولیس کے مطابق فائرنگ کے اس واقعے میں کم سے کم 5 افراد ہلاک اور 2 زخمی ہوئے ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں نواب اکبر بگٹی کے بھتیجے اور سابق رکن بلوچستان اسمبلی میر احمد نواز بگٹی کے بیٹے فہد بگٹی بھی شامل ہیں۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو نے اردو نیوز کو بتایا کہ 25 اور 26 جولائی کی درمیانی شب کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس خیابان نشاط میں بلوچستان کے بگٹی قبیلے سے تعلق رکھنے والے دو گروپوں میں مسلح تصادم ہوا ہے۔
 ان کا کہنا تھا کہ تصادم کی وجہ اب تک سامنے نہیں آ سکی، لیکن ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ دونوں گروپوں میں کچھ عرصے سے اختلافات چل رہے تھے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ واقعے میں 5 افراد ہلاک اور 2 زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس نے واقعے کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے 10 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
ہسپتال انتظامیہ کے مطابق ڈیفنس میں فائرنگ کے واقعے میں ہلاک ہونے والوں کی شناخت میر میثم بگٹی، میر عیسیٰ بگٹی، علی، فہد بگٹی اور نصیب اللہ کے نام سے ہوئی ہے۔ جبکہ میر علی حیدر بگٹی اور قائم علی کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
صوبائی وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار نے کراچی میں پیش آنے والے واقعے کی رپورٹ ایڈیشنل آئی جی کراچی سے طلب کرلی ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں ضیا لنجار کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا، جو بھی قانون کو اپنے ہاتھ میں لے گا اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈیفنس واقعے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے نواب اکبر بگٹی کے قبیلے سے ہیں، یہ تصادم نواب اکبر بگٹی کے بھتیجے اور بھانجے کے گروپوں کے درمیان ہوا ہے۔

شیئر: