کملا ہیرس کی انتخابی مہم، ایک ہفتے کے دوران 20 کروڑ ڈالر جمع
کملا ہیرس کی انتخابی مہم، ایک ہفتے کے دوران 20 کروڑ ڈالر جمع
پیر 29 جولائی 2024 7:59
انتخابی مہم کی ٹیم کے مطابق66 فیصد رقم نئے عطیہ دہندگان کی جانب سے ملی ہے (فوٹو: روئٹرز)
امریکی نائب صدر کملا ہیرس کی انتخابی مہم چلانے والے عملے نے کہا ہے کہ ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی اُمیدوار بننے کے بعد سے ایک ہفتے میں 20 کروڑ ڈالر اکٹھے کیے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق کملا ہیرس کے عملے کی جانب سے یہ بتایا گیا ہے کہ اس مہم میں ایک لاکھ 70 ہزار نئے رضاکاروں کو شامل کیا گیا ہے۔
کملا ہیرس کی انتخابی مہم کی ڈپٹی منیجر روب فلہرٹی نے ایکس پر لکھا کہ ’جس ہفتے ہم نے (مہم کا) آغاز کیا کملا ہیرس نے 20 کروڑ ڈالر اکٹھے کر لیے ہیں جن میں سے 66 فیصد رقم نئے عطیہ دہندگان کی جانب سے ملی ہے۔ ہم نے ایک لاکھ 70 ہزار نئے رضاکاروں کو سائن اپ کیا ہے۔‘
ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کی ٹیم نے جولائی کے اوائل میں کہا تھا کہ انہوں نے دوسری سہ ماہی میں 33 کروڑ 10 لاکھ ڈالر اکٹھے کیے، جو کہ جو بائیڈن کی انتخابی مہم اور ان کے ڈیموکریٹک اتحادیوں کے اسی عرصے میں جمع کیے گئے 26 کروڑ 40 لاکھ ڈالر سے زائد ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے عملے کے پاس جون کے آخر میں 28 کروڑ 49 لاکھ ڈالر نقد تھے جبکہ ڈیموکریٹک کی مہم کے پاس اس وقت 24 کروڑ ڈالر نقد تھے۔
کملا ہیرس کی بطور ڈیموکریٹک پارٹی امیدوار کی نامزدگی کو سابق سپیکر نینسی پلوسی سمیت بہت سارے ہیوی ویٹس نے آگے بڑھایا اور بڑے پیمانے پر ووٹروں نے مہم کے لیے عطیات سے اُن کی حمایت کی۔
صدر جو بائیڈن کے صدارتی امیدوار بننے کی دوڑ سے باہر ہونے کے بعد نامزدگی حاصل کرنے والی کملا ہیرس نے الیکشن میں ڈیموکریٹس کی جیت کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا ہے۔
جو بائیڈن کے صدارتی امیدوار کی نامزدگی سے دستبرداری کے اعلان کے بعد انتخابی کارکنوں سے اپنی پہلی تقریر میں کملا ہیرس نے ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ماضی میں ’ہر قسم کے مجرموں کا مقابلہ کر چکی ہیں۔‘
امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے اعتراف کیا ہے کہ اگرچہ ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دینا ایک مشکل مرحلہ ہوگا لیکن ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ یہ نئی صدارتی مہم ریپبلکن امیدوار کے ’بے دریغ جھوٹ‘ پر غالب ہو گی۔
امریکی ریاست میساچیوسٹس میں ایک فنڈ ریزنگ تقریب سے خطاب میں ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کملا ہیرس نے کہا کہ اس انتخابی دوڑ میں ’ہم کمزور پارٹی ہیں لیکن اس مہم کو لوگوں کی طاقت حاصل ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ڈونلڈ ٹرمپ میرے متعلق بے دریغ جھوٹ کا سہار لے رہا ہے۔ اور جو کچھ وہ خود اور ان کا ساتھی کہہ رہا ہے وہ سراسر عجیب ہے۔‘
خیال رہے کہ امریکہ کی نائب صدر بننے سے قبل کملا ہیرس کیلیفورنیا ریاست کی چیف پراسیکیوٹر کے طور پر کام کر چکی ہیں۔
کملا ہیرس کو ایک ایسے حریف کا سامنا ہے جو 2016 میں صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے ہی دوبارہ منتخب ہونے کی مہم چلاتے آئے ہیں۔
جو بائیڈن کے صدارتی دوڑ سے دستبردار ہونے کے بعد سابق صدر باراک اوباما اور ان کی اہلیہ مشیل اوباما جیسی اہم شخصیات نے کملا ہیرس کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔