Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہماری انتخابی مہم ٹرمپ کے ’بےدریغ جھوٹ‘ پر غالب ہو گی، کملا ہیرس

کملا ہیرس کو بطور صدارتی امیدوار ڈیموکریٹک پارٹی کی اہم شخصیات کی حمایت حاصل ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے اعتراف کیا ہے کہ اگرچہ ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دینا ایک مشکل مرحلہ ہوگا لیکن ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ یہ نئی صدارتی مہم ریپبلکن امیدوار کے ’بے دریغ جھوٹ‘ پر غالب ہو گی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی ریاست میساچیوسٹس میں ایک فنڈ ریزنگ تقریب سے خطاب میں ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کملا ہیرس نے کہا کہ اس انتخابی دوڑ میں ’ہم کمزور پارٹی ہیں لیکن اس مہم کو لوگوں کی طاقت حاصل ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ڈونلڈ ٹرمپ میرے متعلق بے دریغ جھوٹ کا سہار لے رہا ہے۔ اور جو کچھ وہ خود اور ان کا ساتھی کہہ رہا ہے وہ سراسر عجیب ہے۔‘
ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کملا ہیرس پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ نومولود بچوں کا قتل قانونی قرار دینا چاہتی ہیں جبکہ نائب صدر اسقاط حمل کے حق کی حامل ہیں۔
کملا ہیرس اپنی انتخابی مہم میں بھی اسقاط حمل کے حقوق کی حمایت میں بات کرتی آئی ہیں جبکہ سپریم کورٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے نامزد کردہ قدامت پسند ججوں نے سال 2022 میں یہ حق خواتین سے واپس لیتے ہوئے اس عمل کو غیرقانونی قرار دے دیا تھا۔
کملا ہیرس نے ڈونلڈ ٹرمپ کو چیلنج کیا ہے کہ وہ ایک مرتبہ پھر صدارتی مباحثے میں شریک ہوں اور ان کا مقابلہ کریں۔
نائب صدر نے کہا ’امید ہے کہ وہ (ڈونلڈ ٹرمپ) اس پر غور کریں گے کیونکہ ہمیں بہت سے معاملات پر بات کرنی ہے۔‘
دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ نے سنیچر کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ وہ کھلے مقامات میں منعقد انتخابی ریلیوں میں شرکت کرتے رہیں گے اور سیکرٹ سروس نے اپنے آپریشن میں تیزی لانے پر اتفاق کیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ اپنی مہم کے دوران کملا ہیرس پر جنسی تفریق پر مبنی حملے کرتے آئے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

انہوں نے مزید لکھا ’کسی کو بھی یہ اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ آزادی اظہار رائے یا اجتماع کو روکے یا اس میں رکاوٹ ڈالے۔‘
ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے بیانیے میں قاتلانہ حملے کے واقعے کا ضرور ذکر رہتا ہے۔ ریپبلکن امیدوار اپنے حامیوں کو بتاتے ہیں کہ انہوں نے ’جمہوریت کی خاطر گولی کھائی ہے۔‘
کملا ہیرس کو ایک ایسے حریف کا سامنا ہے جو 2016 میں صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے ہی دوبارہ منتخب ہونے کی مہم چلاتے آئے ہیں۔
جو بائیڈن کے صدارتی دوڑ سے دستبردار ہونے کے بعد سابق صدر باراک اوباما اور ان کی اہلیہ مشیل اوباما جیسی اہم شخصیات نے کملا ہیرس کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

شیئر: