Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ جنگ: امریکہ میں 6 ماہ کے دوران مسلم مخالف واقعات میں 70 فیصد اضافہ

سی اے آئی آر کے مطابق چھ مہینوں میں مسلم مخالف واقعات کی 4,951 شکایات موصول ہوئیں (فوٹو:اے ایف پی)
غزہ میں اسرائیل کی جنگ کے بعد بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا کے تناطر میں 2024 کی پہلی ششماہی کے دوران امریکہ میں مسلمانوں اور فلسطینیوں کے خلاف امتیازی سلوک اور حملوں میں تقریباً 70  فیصد اضافہ ہوا ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق انسانی حقوق کے علمبرداروں نے اکتوبر میں غزہ اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے بعد سے اسلامو فوبیا، فلسطین مخالف تعصب، اور یہود دشمنی میں عالمی سطح پر اضافے کی رپورٹ دی ہے۔
کونسل آن امریکن-اسلامک ریلیشنز ایڈوکیسی گروپ (سی اے آئی آر) نے کہا ہے کہ 2024 کے پہلے چھ مہینوں میں اسے مسلم اور فلسطینی مخالف واقعات کی چار ہزار 951 شکایات موصول ہوئی ہیں جو 2023 کی اسی مدت کے مقابلے میں موصول ہونے والی شکایات سے تقریباً 70 فیصد زیادہ ہیں۔
سی اے آئی آر نے کہا کہ زیادہ تر شکایات امیگریشن اور اسائلم، روزگار میں امتیاز، تعلیمی امتیاز اور نفرت انگیز جرائم کے حوالے سے تھیں۔
2023 میں سی اے آئی آر نے پورے سال میں اس طرح کی آٹھ ہزار سے زائد شکایات درج کیں۔
اکتوبر میں (امریکی ریاست) الینوائے میں ایک چھ  سالہ فلسطینی نژاد امریکی بچے کا چھری کے وار سے قتل، فروری میں ٹیکساس میں ایک فلسطینی نژاد امریکی کی چاقو سے ہلاکت، نومبر میں ورمونٹ میں فلسطینی نژاد تین طالب علموں پر فائرنگ اور مئی میں ایک تین سالہ فلسطینی نژاد امریکی بچی کو پانی میں ڈبو کر مارنے کی کوشش کی گئی۔
غزہ جنگ کے خلاف اسرائیل کے اہم اتحادی امریکہ میں متعدد احتجاجی مظاہرے ہو چکے ہیں۔ سی اے آئی آر کی رپورٹ میں فلسطینیوں کے حامی مظاہروں اور کیمپس میں کیمپوں پر پولیس اور یونیورسٹی حکام کے کریک ڈاؤن کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔
سی اے آئی آر کا کہنا ہے کہ وہ عوامی بیانات اور ویڈیوز کے ساتھ ساتھ عوامی کالز، ای میلز اور ایک آن لائن شکایت کے نظام کی رپورٹس کا جائزہ لے کرتعداد مرتب کرتا ہے۔

شیئر: