برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق سنگاپور ایئرلائنز نے بتایا کہ اس نے جمعے کی صبح سے ایرانی فضائی حدود سے پروازیں بند کر دی ہیں اور متبادل راستے استعمال کر رہی ہے۔
ایئرلائنز کا کہنا ہے کہ حفاظت اس کی اولین ترجیح ہے۔
فلائٹ راڈار 24 کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ تائیوان کی ایوا ایئر اور چائنا ایئر لائنز نے بھی جمعے کو ایمسٹرڈیم جانے والی پروازوں کے لیے ایران کی فضائی حدود سے اجتناب کیا۔
ایئر لائنز نے فوری طور پر راستے کی تبدیلیوں پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔
پروازوں کے خطرات سے متعلق معلومات سے آگاہ کرنے والی تنظیم اوپس گروپ نے ایک بلیٹن میں ایشیا اور یورپ کے درمیان ٹریفک کو ایرانی اور عراقی فضائی حدود سے بچنے کا مشورہ دیا۔
یہ مشورہ ایسے وقت میں دیا گیا ہے جب ایک دن قبل ذرائع نے روئٹرز کو بتایا تھا کہ اعلیٰ ایرانی حکام ایران کے علاقائی اتحادیوں لبنان، عراق اور یمن کے نمائندوں سے ملاقات کریں گے اور اسرائیل کے خلاف ممکنہ جوابی کارروائی پر تبادلہ خیال کریں گے۔
اپریل میں ایران اور اسرائیل کے درمیان دو طرفہ میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد سے امریکی اور یورپی ایئر لائنز سمیت بہت سی ایئر لائنز ایران کی فضائی حدود کے استعمال سے گریز کر رہی ہیں۔
فلائٹ ریڈار 24 نے دکھایا کہ سنگاپور ایئر لائنز کی لندن ہیتھرو کی پرواز جمعے کو صبح ایران کے بجائے ترکمانستان اور آذربائیجان کے راستے ایران کے شمال میں گئی۔
تاہم متعدد ایئر لائنز اب بھی ایرانی فضائی حدود استعمال کر رہی ہیں جن میں متحدہ عرب امارات کے کیریئر اتحاد، امارات اور فلائی دبئی کے ساتھ ساتھ قطر ایئرویز اور ترکش ایئر لائنز شامل ہیں۔
گذشتہ دو دنوں کے دوران ایئر انڈیا، جرمنی کے لفتھانزا گروپ، امریکی کیریئر یونائیٹڈ ایئر لائنز اور ڈیلٹا ایئر، اور اٹلی کی آئی ٹی اے ایئرویز نے کہا کہ انہوں نے تل ابیب کے لیے پروازیں معطل کر دی ہیں۔