بنگلہ دیش میں پاکستانی طلبا کمروں تک محدود رہیں، ہائی کمیشن
اتوار کو ہونے والے پرتشدد مظاہروں میں 55 افراد ہلاک ہوئے (فوٹو: اے ایف پی)
بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں پاکستانی ہائی کمیشن نے موجودہ صورتحال کے پیش نظر ملک میں مقیم پاکستانی طلبہ پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے کمروں تک محدود رہیں اور موجودہ صورتحال (احتجاج) سے اپنے آپ کو الگ رکھیں۔
ڈھاکہ میں پاکستانی ہائی کمشنر سید احمد معروف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہائی کمیشن بنگلہ دیش کی بدلتی صورتحال پر گہری نظر رکھا ہوا ہے۔
’پاکستانی شہریوں کی حفاظت ہمارا اولین فرض ہے۔ اس کے لیے اپنے شہریوں خصوصاً طلبہ و طالبات سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ ہائی کمیشن کے حکام بنگلہ دیش کی اتھارٹیز سے بھی رابطہ رکھے ہوئے ہیں۔ بدلتی صورتحال سے طلبہ و طالبات کو بھی مسلسل آگاہ کر رہے ہیں۔‘
خیال رہے اتوار کو بنگلہ دیش میں حکومت مخالف مظاہروں کے دوران مظاہرین اور حکومت کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں میں کم از کم 55 افراد ہلاک ہوئے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بنگلہ دیش پولیس کے ایک افسر کے حوالے سے بتایا ہے کہ ’دارلحکومت ڈھاکہ میدان جنگ بنا ہوا ہے۔‘
پاکستانی ہائی کمیشنر کا بیان میں مزید کہنا تھا کہ ’جیسے ہی صورتحال خراب ہونا شروع ہوئی، طلبہ و طالبات کو فوراً ہائی کمیشن پہنچنے کا کہا گیا۔ جو نہیں پہنچ سکے ان کے ساتھ ٹیلیفونک رابطہ موجود ہے۔ پاکستانی طلبا سے کہا گیا ہے کہ اپنے کمروں تک محدود رہیں اور موجودہ صورتحال سے اپنے آپ کو الگ رکھیں۔‘
ہائی کمیشن کے مطابق ’بنگلہ دیش میں مقیم 144 طلبا میں سے ایک تہائی پہلے ہی پاکستان جا چکے ہیں جبکہ مزید طلبا آج اور کل میں پاکستان روانہ ہو رہے ہیں۔ بنگلہ دیش میں رہنے والے طلبا میں سے کچھ ہائی کمیشن پہنچ چکے ہیں، ہائی کمیشن طلبہ سے مستقل رابطے میں ہیں اور ان کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے ہم ہر ممکن کوشش جاری رکھیں گے۔‘