Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ونیش پھوگاٹ، احتجاجی تحریک سے اولمپکس میں شاندار کارکردگی تک

ونیش پھوگاٹ اور دیگر خواتین ریسلر نے انڈٰین ریسلنگ فیڈریشن کے سربراہ کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
غیرمعمولی کارکردگی دکھاتے ہوئے انڈیا کی معروف خاتون ریسلر ونیش پھوگاٹ نے پیرس اولمپکس کے پہلے راؤنڈ میں چار بار کی عالمی چیمپیئن یوئی سوساکی کو ہرانے کے بعد اگلے راؤنڈ میں یوکرین کی ریسلر کو شکست دی اور سیمی فائنل میں جگہ بنا لی۔
یہ ونیش پھوگاٹ کے کیرئیر میں ایک اہم مرحلہ ہے جب انہوں نے 50 کلوگرام فری سٹائل ریسلنگ کے مقابلے میں حصہ لے کر کامیابی حاصل کی جہاں 16 کھلاڑی مدمقابل تھیں۔
اکنامک ٹائمز انڈیا کے مطابق ریاست ہریانہ سے تعلق رکھنے والی 29 سالہ پھوگاٹ نے اپنے کیریئر میں کئی اتار چڑھاؤ دیکھے اور حالیہ اولمپکس میں اُن کا سفر اہمیت کا حامل ہو گیا ہے۔
گزشتہ برس انڈیا میں ونیش پھوگاٹ کی جانب سے ڈبلیو ایف آئی (ریسلنگ فیڈریشن انڈیا) کے سربراہ صدر برج بھوشن سنگھ سمیت دیگر کوچز پر خواتین ریسلرز کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات پر انڈیا بھر میں مظاہرے کیے گئے تھے اور اُن کا کیرئیر خطرے میں پڑ گیا تھا۔
اس دوران وہ 40 دن سخت موسم میں احتجاج کرتی رہیں اور پولیس سے سامنا رہا جبکہ گھٹنے کی سرجری ہوئی۔
وینش پھوگاٹ، بجرنگ پونیا، سکشی ملک اور دیگر کئی خواتین کھلاڑیوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ڈبلیو ایف آئی کے صدر برج بھوشن سنگھ نے ان کا جنسی استحصال کیا۔
ان رکاوٹوں کے باوجود پھوگاٹ کا عزم کبھی متزلزل نہیں ہوا اور انہوں نے اولمپک کے لیے کوالیفائی کرنے کے سخت  مراحل میں کامیابی حاصل کی۔
پھوگاٹ کا سفر اُس وقت مزید مشکلات کا شکار ہوا جب سنہ 2016 کے ریو اولمپکس میں ایک شدید ضرب کے نتیجے میں اُن کے گھٹنے کا اندرونی پٹھہ ٹوٹ گیا اور اُن کا کیریئر تقریبا ختم ہو گیا۔ لیکن اُن کے جذبے اور عزم نے اس مرحلے کو بھی کامیابی سے طے کر لیا اور وہ کھیل کے میدان میں واپس آ گئیں۔
ملکی ریسلنگ فیڈریشن کے سربراہ کے ساتھ تنازعے کے بعد ونیش پھوگاٹ نے اولمپکس سے پہلے مکمل فٹنس حاصل کر لی۔ انہوں نے کئی کیٹیگریرز کے مقابلوں میں حصہ لیا اور بالآخر پیرس اولمپکس کے لیے اپنا کوٹہ حاصل کرنے میں کامیاب ٹھہریں۔
اب وہ لگاتار تین اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنے والی پہلی انڈین خاتون ریسلر بن گئی ہیں۔
ونیش پھوگاٹ کے کیریئر کی کامیابیاں
ونیش پھوگاٹ نے انڈین ریسلنگ میں مسلسل تاریخ رقم کی ہے۔ وہ کامن ویلتھ اور ایشین گیمز دونوں میں گولڈ میڈل جیتنے والی پہلی انڈین خاتون ہیں۔
مزید برآں اس نے عالمی سطح پر اپنی غیر معمولی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے ورلڈ ریسلنگ چیمپئن شپ میں متعدد تمغے حاصل کیے ہیں۔
ابتدائی زندگی اور خاندان
ونیش پھوگاٹ 25 اگست 1994 کو انڈیا کی ریاست ہریانہ کے ایک ایسے خاندان میں پیدا ہوئیں جہاں ریسلنگ کی دیرینہ روایات تھیں۔
اُن کے والد راجپال پھوگاٹ اور اُن کی کزنز گیتا اور بابیتا پھوگاٹ نے انڈین ریسلنگ میں متعدد کامیابیاں حاصل کر کے خود کو منوایا تھا۔
پھوگاٹ خاندان نے سماجی روایات کو توڑا اور اس خاندان کی کہانی پر بالی وُڈ کی فلم ’دنگل‘ فلمائی گئی۔
 

شیئر: