Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈین ایتھلیٹکس کو بڑا جھٹکا، ممنوعہ ڈرگس استعمال کرنے پر دو اہم کھلاڑی نااہل

ڈی پی مانو کو چار برس کے لیے نااہل ہوئے ہیں (فوٹو: گیٹی)
انڈین ایتھلیٹکس کو دو بڑے ڈوپنگ کیسز کہ وجہ سے سخت جھٹکا ملا ہے۔
انڈیا میں ایتھلیٹکس کے ٹاپ کھلاڑیوں میں سے دو کارتک کمار اور ڈی پی مانو کو ممنوعہ ڈرگز کے استعمال پر نااہل کر دیا گیا ہے۔
’منی کنٹرول‘ کے مطابق دونوں ایتھلیٹس کو ممنوعہ ڈرگز کے استعمال کے ٹیسٹ مثبت ٹیسٹ آنے پر نااہل کیا گیا ہے۔

کارتک کمار کون ہیں؟

24 سالہ کارتک کمار لمبی دوڑ دوڑنے والے ایتھلیٹ ہیں جنہوں نے 2022 کی ایشین گیمز میں مردوں کے 10 ہزار میٹر کی دوڑ میں چاندی کا تمغہ جیتا تھا۔
انہیں ڈوپنگ ٹیسٹ پاس کرنے میں ناکامی پر عارضی طور پر نااہل کر دیا گیا ہے۔
ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی نے کارتک کمار کے جسم میں دو ممنوعہ سٹیرائڈز کی موجودگی پائی، یہ ٹیسٹ رواں برس فروری اور مارچ کے درمیان کیے گئے تھے۔
وہ کولوراڈو سپرنگس، امریکہ کے ہائی آلٹیٹیوڈ سینٹر میں تربیت حاصل کر رہے تھے۔
کارتک نے ایشین گیمز میں 28 منٹس 15 سیکنڈز اور 38 نینو سیکنڈز کے بہترین وقت میں مطلوبہ ہدف 10 ہزار میٹر طے کیا تھا اور حال ہی میں امریکہ میں ہونے والے ایک مقابلے میں انہوں نے مطلوبہ ہدف 28 منٹس ایک سیکنڈ اور 90 نینو سیکنڈ میں حاصل کیا۔

کارتک کمار بھی عارضی طور پر نااہل ہو گئے ہیں (فوٹو: سپورٹس انڈیا)

اس کے علاوہ پانچ ہزار میٹر کی دوڑ انہوں نے 13 منٹس 37 سیکنڈز اور 64 نینو سیکنڈز میں حاصل کر رکھی ہے تاہم ان کی حالیہ کارکردگی میں کمی دیکھنے میں آرہی تھی۔

ڈی پی مانو کون ہیں؟

دوسری طرف یہ خبر سامنے آئی ہے کہ جیولین پھینکنے والے ایتھلیٹ ڈی پی مانو کو بھی ممنوعہ سٹیرائڈ کا ٹسٹ مثبت آنے کے بعد چار سال کے لیے نااہل کر دیا گیا ہے۔
25 سالہ ڈی پی مانو نے 2023 کے ایشین چیمپئن شپ میں چاندی کا تمغہ جیتا تھا اور بدھا پیسٹ میں ہونے والی ورلڈ چیمپئن شپ میں چھٹے نمبر پر آئے تھے۔
رواں برس اپریل میں بنگلور گراں پری ون کے دوران ان کا ڈوپنگ ٹیسٹ مثبت آیا ہے جس کے بعد انیں نااہل قرار دیا گیا ہے تاہم وہ اولمپکس کی کوالیفائنگ دوڑ میں بھی شامل تھے۔

ڈی پی مانو اور کارتک کمار کی نا اہلی کا انڈیا پر کیا اثر پڑے گا؟

مسلسل سامنے آنے والے ڈوپنگ سکینڈلز کی وجہ سے انڈیا کی ایتھلیٹکس میں بڑھتی ہوئی شہرت پر فرق پڑے گا اور عالمی سطح میں اس ساکھ بھی خراب ہو گی۔ رواں برس ہونے والے ایتھلیٹکس ورلڈ چیمپئن شپس اور آئندہ برس 2026 میں منعقد ہونے والی ایشینز گیمز کی وجہ سے اس طرح کے سکینڈلز کو مزید پزیرائی ملے گی۔

 

شیئر: