Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حسینہ واجد الیکشن کے لیے بنگلہ دیش واپس آئیں گی، بیٹے کا بیان

ملک گیر تشدد کے نتیجے میں تقریباً 300 افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے تھے (فوٹو: اے ایف پی)
بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے بیٹے نے کہا ہے کہ جب عبوری حکومت الیکشن کروانے کا فیصلہ کرے گی تو ان کی والدہ وطن واپس آئیں گی۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکہ میں مقیم ان کے بیٹے سجیب واجد نے کہا کہ ’فی الحال وہ انڈیا میں ہیں، جب عبوری حکومت الیکشن کا فیصلہ کرے گی وہ بنگلہ دیش واپس چلی جائیں گی۔‘ تاہم حسینہ واجد کے بیٹے نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا وہ الیکشن لڑیں گی۔
کئی ہفتوں کے پرتشدد مظاہروں کے بعد حسینہ واجد پیر کو استعفیٰ  دے کر ہمسایہ ملک انڈیا فرار ہو گئی تھیں۔ نوبل امن انعام یافتہ محمد یونس کی سربراہی میں نگراں حکومت نے جمعرات کو حلف اٹھایا جسے انتخابات کے انعقاد کی ذمہ داری سونپی جائے گی۔
ملک گیر تشدد کے نتیجے میں تقریباً 300 افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے تھے۔
سجیب واجد نے کہا کہ ’میری والدہ موجودہ مدت کے بعد سیاست سے ریٹائر ہو چکی ہوں گی۔ میری کبھی کوئی سیاسی خواہش نہیں تھی اور میں امریکہ میں آباد ہوا تھا۔ لیکن بنگلہ دیش میں پچھلے کچھ دنوں میں ہونے والی پیش رفت سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہاں قیادت کا خلا ہے۔ مجھے پارٹی کی خاطر سرگرم ہونا پڑا اور میں سب سے آگے ہوں۔‘
حسینہ کی عوامی لیگ پارٹی عبوری حکومت میں شامل نہیں ہے۔ حسینہ واجد نے نئی دہلی کے علاقے میں ایک محفوظ مقام پر پناہ لے رکھی ہے۔ انڈین میڈیا کے مطابق وہ برطانیہ میں سیاسی پناہ حاصل کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں، تاہم برطانوی ہوم آفس نے اس پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
دوسری جانب پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے جمعے کو بنگلہ دیش کے نئے عبوری رہنما محمد یونس کو مبارکباد دی اور بنگلہ دیش کے ساتھ گہرے تعلقات کی امید ظاہر کی۔
شہباز شریف نے ٹویٹ کیا کہ ’پروفیسر محمد یونس کو دلی مبارکباد۔ بنگلہ دیش کو ہم آہنگی اور خوشحال مستقبل کی طرف رہنمائی کرنے میں ان کی بڑی کامیابی کی خواہش کرتا ہوں۔ میں آنے والے دنوں میں پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تعاون کو مزید گہرا کرنے کے لیے ان کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہوں۔‘

شیئر: