بنگلہ دیش: محمد یونس نے عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا
بنگلہ دیش کے نوبل انعام یافتہ ماہر معاشیات محمد یونس نے عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعرات کو حلف برادری کی تقریب میں محمد یونس نے حلف اٹھاتے ہوئے کہا کہ ’میں آئین کی پاسداری، حمایت اور حفاظت کروں گا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’میں اپنی ذمہ داریاں خلوص نیت کے ساتھ ادا کروں گا۔‘
محمد یونس نے دارالحکومت ڈھاکہ میں صدارتی محل میں سیاسی رہنماؤں، سول سوسائٹی کے رہنماؤں، جرنیلوں اور سفارت کاروں کے سامنے حلف اٹھایا۔
ان کی کابینہ کے 12 سے زائد ارکان نے بھی ایڈوائزروں کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔
بنگلہ دیش کی نئی عبوری کابینہ میں سٹوڈنٹس اگینسٹ ڈسکریمینیشن گروپ کے سرکردہ رہنما ناہید اسلام اور آصف محمود بھی شامل ہیں، جنہوں نے ہفتوں سے جاری احتجاج کی قیادت کی۔
کابینہ کے بقیہ ارکان میں سابق سیکریٹری خارجہ توحید حسین، سابق اٹارنی جنرل حسن عارف، ایوارڈ یافتہ وکیل سیدہ رضوانہ حسن، مشہور وکیل اور لکھاری آصف نذرل اور شیخ حسینہ کی حکومت میں دو برس کی سزا پانے والے انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے مشہور کارکن عدیل الرحمان خان شامل ہیں۔
خیال رہے کہ بڑے پیمانے پر عوامی احتجاج کے نتیجے میں پیر کو شیخ حسینہ واجد کے بطور وزیراعظم اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کے بعد پارلیمنٹ کو تحلیل کر دیا گیا تھا۔
بنگلہ دیش کی نئی عبوری حکومت 90 روز کے اندر ملک میں نئے انتخابات کرائے گی۔
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے نئے سربراہ محمد یونس جمعرات کی دوپہر ڈھاکہ پہنچے تھے۔
بنگلہ دیش واپسی سے ایک دن قبل محمد یونس نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’میں نہایت دلسوزی سے ہر ایک سے کہتا ہوں کہ پُرسکون رہیں۔ ہر قسم کے تشدد سے دور رہیں۔ صبر کے ساتھ ملک کی تعمیر کے لیے تیار ہو جائیں۔ اگر ہم نے تشدد کا راستہ اختیار کیا تو ہر شے تباہ ہو جائے گی۔‘