Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گیمبیا میں ڈیتھ سکواڈ کا مشتبہ رکن ’سابق جنرل‘ گرفتار

بورا کولی پر الزام ہے ان کا تعلق نیم فوجی یونٹ ’جنگلرز‘ سے تھا۔ فوٹو عرب نیوز
جمہوریہ گیمبیا کی فوج نے گذشتہ روز سنیچر کو بتایا کہ ’ایک سابق جنرل کو گرفتار کیا گیا ہے جو سابق آمر یحییٰ جامع کے ماتحت ایک ڈیتھ سکواڈ کا مبینہ رکن تھا۔‘
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق سابق بریگیڈیئر جنرل بورا کولی پر الزام ہے کہ ان کا تعلق نیم فوجی یونٹ سے تھا جسے ’جنگلرز‘ کہا جاتا ہے۔
گیمیبا کے اس نیم فوجی یونٹ پر طویل عرصے سے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے گروپوں کی جانب سے ماورائے عدالت قتل اور تشدد کا الزام لگایا جاتا رہا ہے۔
گیمبیا کی مسلح افواج نے ایک بیان میں کہا کہ ’سابق جنرل بورا کولی کو جمعہ 9 اگست 2024 کو آدھی رات کے قریب گرفتار کیا گیا۔‘
سابق جنرل نے دارالحکومت بنجول کے قریب یونڈم بیرکوں میں خود کو رضاکارانہ طور پر گیمیبا آرمڈ فورسز (جی اے ایف) کے ملٹری پولیس یونٹ کے حوالے کر دیا تھا۔

سابق صدر کے دور میں انسانی حقوق کی بے شمار خلاف ورزیاں ہوئیں۔ فوٹو: ویکیپیڈیا

فوجی کی انٹیلی جنس سروسز نے سابق جنرل کی گرفتاری کے دن بنجول میں ان کی رہائش گاہ کے ارد گرد نگرانی کی کارروائیاں کی تھیں۔
بورا کولی فی الحال حراست میں ہیں اور تفتیش اور تحقیقاتی عمل میں ملٹری پولیس کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔
قبل ازیں گیمبیا کی حکومت نے سابق آمر یحییٰ جامع کے دور میں ہونے والے مظالم کا جائزہ لینے کے لیے 2022 میں ایک کمیشن بنانے کی سفارشات کی توثیق کی تھی۔
گیمبیا کی حکومت نے سابق صدر سمیت 70 افراد کے خلاف مقدمہ چلانے پر اتفاق کیا، جو 1994 میں بغاوت کے بعد اقتدار میں آئے تھے۔

گیمبیا کے سابق صدر جنوری 2017 میں استوائی گنی فرار ہو گئے تھے۔ فوٹو: گیٹی امیجز

گیمبیا کے سابق صدر یحییٰ جامع  کے 22 سالہ دور میں مغربی افریقہ کے چھوٹے سے ملک میں انسانی حقوق کی بے شمار خلاف ورزیاں ہوئیں تاہم دسمبر 2016 میں وہ حزب اختلاف کے رہنما اداما بیرو سے صدارتی انتخاب ہار گئے۔
سابق صدر یحییٰ جامع  جنوری 2017 میں وسطی افریقہ کے ملک استوائی گنی فرار ہو گئے تھے جہاں انہوں نے آخر کار شکست تسلیم کر لی اور اقتدار اداما بیرو  کو سونپ دیا۔

شیئر: