Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کے درمیان ایکس پر ’دوستانہ‘ گفتگو

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’اگر میں نے اپنا سر نہ موڑ لیا ہوتا تو میں ابھی آپ سے بات نہ کر رہا ہوتا۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ماضی میں ان پر تنقید کرنے والے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کے مالک ایلون مسک کے درمیان عوامی سطح پر غیرمعمولی گفتگو ہوئی جس میں انہوں نے اپنے قتل کی کوشش کو تفصیل سے بیان کیا۔
امریکی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ہائی پروفائل واپسی کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی تاریخ کی سب سے بڑی ملک بدری کا وعدہ کیا، تاہم یہ گفتگو تکنیکی خرابیوں سے دوچار تھی۔
ٹرمپ نے ایکس کے مالک ایلون مسک کو بتایا کہ ’اگر میں نے اپنا سر نہ موڑ لیا ہوتا تو میں ابھی آپ سے بات نہ کر رہا ہوتا۔‘
ایلون مسک، جو ٹرمپ کے ایک سابق نقاد ہیں، نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے مضبوط اعصاب، جیسا کہ گذشتہ ماہ کی شوٹنگ پر ان کے ردعمل سے ظاہر ہوتا ہے، قومی سلامتی کے لیے اہم ہیں۔
مسک نے کہا کہ ’اگر وہ نہیں سمجھتے کہ امریکی صدر مضبوط اعصاب کے مالک ہیں تو وہ وہی کریں گے جو وہ کرنا چاہتے ہیں۔‘
ٹرمپ اور مسک کے درمیان یہ غیرمعمولی عوامی گفتگو حد سے زیادہ دوستانہ تھی۔ سابق صدر نے زیادہ تر گفتگو اپنی حالیہ قتل کی کوشش اور غیر قانونی امیگریشن پر کی۔
میٹنگ میں اس بات کا پتا چلا ہے کہ ٹرمپ پر سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی سابق قیادت کی جانب سے 6 جنوری 2021 کو کانگریس پر حملے اور اس کی بنیاد کو کمزور کرنے کے لیے غلط معلومات پھیلانے پر مستقل طور پر پابندی عائد کیے جانے کے بعد چار سال سے بھی کم عرصے میں امریکی سیاسی منظر نامے میں کتنی تبدیلی آئی ہے۔
مسک کی قیادت میں ایکس میں اس طرح کی غلط معلومات پروان چڑھی ہیں۔
اس سیشن کا مقصد سابق صدر کے لیے ممکنہ طور پر لاکھوں ووٹروں تک براہ راست پہنچنا تھا۔
یہ سیشن  منصوبہ بندی کے مطابق شروع نہیں ہوا بلکہ اس میں 40 منٹ کی تاخیر ہوئی۔
نو لاکھ سے زیادہ صارفین کے ساتھ 40 منٹ سے زیادہ وقت تک منسلک ہونے کے بعد بہت سے صارفین کو ایک پیغام موصول ہوا ’تفصیلات دستیاب نہیں ہیں۔‘

شیئر: