Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ارشد ندیم کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحِر شمشاد مرزا سے ملاقات

ارشد ندیم نے حوصلہ افزائی کرنے پر جنرل ساحِر شمشاد مرزا کا شکریہ ادا کیا (فوٹو: آئی ایس پی آر)
پاکستان کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم نے جوائنٹ سٹاف ہیڈکوارٹرز راولپنڈی میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحِر شمشاد مرزا سے ملاقات کی۔
منگل کو ہونے والی اس ملاقات میں جنرل ساحِر شمشاد مرزا نے ارشد ندیم کی کاوشوں کو سراہا اور انہیں پاکستان کے لیے اولمپکس میں پہلا انفرادی تمغہ جیتنے اور نیا اولمپک ریکارڈ قائم کرنے پر مبارک باد دی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق اس موقع پر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی نے پاکستان کی کھیلوں کی تاریخ میں ایک اہم سنگِ میل عبور کرنے پر ارشد ندیم کی انتھک محنت اور جوش و جذبے کی تعریف کی۔
اس موقع پر منعقد ہومے والی تقریب میں ارشد ندیم نے حوصلہ افزائی کرنے پر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحِر شمشاد مرزا کا شکریہ ادا کیا۔
اس سے قبل جمعے کو پاکستان کی فوج کے جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) میں بھی اولمپک گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کے اعزاز میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا۔
جمعے کو جی ایچ کیو راولپنڈی کے آرمی آڈیٹوریم میں منعقدہ اس تقریب کے میزبان آرمی چیف جنرل عاصم منیر تھے۔
آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی جانب سے پاکستان کے لیے پہلا انفرادی گولڈ میڈل جیتنے اور نیا اولمپک ریکارڈ بنانے پر ارشد ندیم کی کاوششوں کو سراہا گیا تھا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے ارشد ندیم کی محنت، لگن اور استقامت کا حوالہ دیتے ہوئے ان کے متاثرکن کیریئر کا ذکر بھی کیا۔
آرمی چیف نے ارشد ندیم کی کامیابی کو قوم کے لیے قابلِ فخر قرار دیا اور کہا کہ ارشد ندیم کو پوری قوم نے عزت سے نوازا ہے۔

اس سے قبل 16 اگست کو آرمی چیف کی جانب سے ارشد ندیم کے اعزاز میں تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا (فائل فوٹو: آئی ایس پی آر)

پیرس اولمپکس 2024 میں پاکستان کے جیولن تھرور ارشد ندیم نے 92.97 میٹر تھرو پھینک کر نہ صرف گولڈ میڈل اپنے نام کیا بلکہ ساتھ ہی اولمپکس کا نیا ریکارڈ بھی قائم کردیا۔
8 اگست  کو پیرس میں جیولن تھرو کے فائنل مقابلے میں ارشد ندیم نے دوسری تھرو میں 92.97 میٹر تھرو پھینک کر یہ ریکارڈ قائم کیا۔
یہ پاکستان کی جانب سے 1992 کے بعد اولمپکس میں پہلا تمغہ ہے جبکہ 40 برس بعد پہلا گولڈ میڈل ہے۔
یاد رہے کہ 32 سال قبل آٹھ اگست 1992 کو پاکستان نے آخری مرتبہ اولمپکس میں میڈل حاصل کیا تھا۔ پاکستان ہاکی ٹیم نے بارسلونا اولمپکس میں نیدرلینڈز کو تین کے مقابلے میں چار گول سے شکست دے کر کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔ 
پاکستان نے 1984 کے لاس اینجلس اولمپکس میں ہاکی کے ایونٹ میں سونے کا تمغہ حاصل کیا تھا، تاہم اس کے بعد پاکستان 40 سال تک اولمپکس میں کوئی گولڈ میڈل نہیں جیت سکا تھا۔

شیئر: