پاکستان سے باہر رہنے والے ملک میں رقم کیسے بھیجتے ہیں؟
جمعرات 22 اگست 2024 11:36
بونا راست منصوبہ پاکستان کا پہلا کراس بارڈر رقوم کی منتقلی کا نظام ہے: فائل فوٹو پکسابے
عرب ممالک میں مقیم پاکستانیوں کے لیے رقوم بھجوانے کے تیز اور مؤثر ڈیجیٹل نظام ’بونا راست‘ کا نفاذ ہو گیا ہے۔
جمعرات کو وزیر اعظم شہباز شریف نے بونا راست منصوبے کی تقریب سے خطاب میں کہا کہ یہ پاکستان اور عرب ممالک کے درمیان ایک بڑا قدم ہے۔
جمعرات کو منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ بونا راست منصوبے سے بیرون ملک پاکستانی مستفید ہوں گے اور پاکستان کو عرب ممالک سے ڈیجیٹل ادائیگی میں سہولت ملے گی۔
ترجمان سٹیٹ بینک نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’راست‘ اور ’بونا‘ کو اس لیے منسلک کیا جارہا ہے کہ عرب خطے اور پاکستان کے درمیان ترسیلات زر کی منتقلی باضابطہ چینلز سے آسانی سے ہوسکے۔ اس اقدام سے افراد کے علاوہ کاروباری اداروں کو بھی فائدہ ہوگا کیونکہ نہ صرف فوری، محفوظ اور سستی سرحد پار ادائیگیاں ہو سکیں گی بلکہ عرب ممالک اور پاکستان کے درمیان معاشی، مالی اور سرمایہ کاری روابط بھی مضبوط ہوں گے۔
اس نظام سے پہلے پاکستان سے باہر رہنے والے ملک میں رقم کیسے بھیج رہے ہیں؟
بیرون ممالک میں مقیم پاکستانی روشن ڈیجیٹل اکاونٹ، عام بینکنگ چینل، ویسٹرن یونین، راست، منی آرڈرز اور منی ٹرانسفر اپیس سے رقم منتقل کرتے ہیں۔
روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ
سٹیٹ بینک کے مطابق روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ، پاکستان میں کام کرنے والے کمرشل بینکوں کے اشتراک سے کیا ایک اہم اقدام ہے۔ یہ اکاؤنٹس لاکھوں غیر مقیم پاکستانیوں (این آر پیز) کو، جن میں پاکستان اوریجن کارڈ (پی او سی) کے حامل غیر مقیم پاکستانی بھی شامل ہیں، بینکاری کے جدید طریقے فراہم کرتے ہیں جو پاکستان میں بینکاری ، ادائیگی اور سرمایہ کاری کی سرگرمیاں انجام دینا چاہتے ہیں۔
اس اکاونٹ کے ذریعے سے پیسوں منتقلی، ملک میں سرمایہ کاری، بلوں اور فیسوں کی ادائیگی سمیت جائیداد کی خریدو فروخت سمیت دیگر کام کیے جاسکتے ہیں۔
عام بینکنگ چینلز کے ذریعے منتقلی
اووسیز پاکستانی عام بینکنگ کے ذریعے بھی رقم پاکستان بھیج سکتے ہیں۔ یہ ایک پرانا طریقہ ہے اور لوگ کئی سالوں سے اس ذریعے سے پیسے پاکستان بھیج رہے ہیں۔
راست اکاؤنٹ
پاکستانی حکومت نے کچھ عرصہ قبل ’راست اکاؤنٹ‘ کا آغاز کیا ہے جس کے ذریعے باآسانی کہیں بھی پیسے منتقل کیے جا سکتے ہیں۔ یہ ایک ایسا طریقہ ہے جس کے ذریعے رقم کی ادائیگی بہت آسان اور سستی ہوگئی ہے۔ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے ساتھ ساتھ یہ نظام بھی تیزی سے بڑھ رہا ہے۔
ویسٹرن یونین
رقم منتقلی کے بین الااقوامی ادارے ’ویسٹرن یونین‘ کی پاکستان کے تمام شہروں میں درجنوں برانچیں ہیں۔ اس کے ذریعے بھی رقم فوری اور محفوظ طریقے سے منتقل کی جا سکتی ہے جبکہ اندرون و بیرون ملک مقیم پاکستانی اس کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
رجسٹرڈ ایکسچینج کمپنیز
بیرون ممالک سے ان ایکسچینج کمپنیز کے ذریعے بھی رقم بھجوائی جاسکتی ہے جو سٹیٹ بینک کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں۔ یہ کمپنیاں بھی پیسے بھیجنے کے لیے قابل اعتبار ہیں۔ صارفین پیسے بھیجنے سے قبل متعلقہ کمپنی کی سٹیٹ بنک سے رجسٹریشن کے متعلق معلوم کر کے اطمینان حاصل کر سکتے ہیں۔
منی آرڈرز
اگرچہ خط و کتابت کے لیے ڈاک خانوں کا استعمال اب بہت حد تک متروک ہو چکا ہے تاہم پیسے بھیجنے کے لیے منی آرڈر کی سہولت اب بھی استعمال کی جا سکتی ہے۔
پاکستان پوسٹ نے کچھ عرصہ قبل الیکٹرانک منی آرڈر سروس کا بھی آغاز کیا جس کے ذریعے ملکی پیسے کی منتقلی بہت ہی معمولی چارجزکے ساتھ کی جارہی ہے۔ یہ سروس پاکستان بھر کے تمام 83 جی پی اوز میں دستیاب ہے۔
اتنی سروسز کی موجودگی میں نیا نظام کیوں متعارف کیا گیا؟
سٹیٹ بینک کے مطابق راست کے نظام کو مزید بہتر اور موثر بنانے کے لیے یہ اقدامات کیے جا رہے ہیں اور اس نظام کے تحت رقم بھیجنے والے پاکستانیوں کو مزید فائدہ ہوگا، اور رقم منتقی پر سروس چارجز کم ہوں گے۔