عدلیہ کے حوالے سے کوئی بھی ترمیم زیر غور نہیں: عطا تارڑ
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ ’پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں معمول کی کارروائی ہو گی‘ (فائل فوٹو: اے پی پی)
پاکستان کے وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں کوئی آئینی ترمیم لائی جا سکتی ہے نہ ہی عدلیہ کے حوالے کوئی بھی ترمیم زیرغور ہیں۔
سنیچر کو جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں شہزاد اقبال سے بات کرتے ہوئے عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ عدلیہ سے متعلق ترامیم کے حوالے سے قیاس آرائیوں میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم پہلے ایک ایوان میں آتی ہے پھر دوسرے میں جاتی ہے، اور فی الحال ججوں کی مدتِ ملازمت میں توسیع کا معاملہ زیر غور نہیں ہے۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں معمول کی کارروائی ہو گی۔‘
سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینیئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ کے بطور آئندہ کے چیف جسٹس پاکستان تقرر کا نوٹی فیکیشن جاری نہ ہونے پر ان کا کہنا تھا کہ جب وقت آئے گا تو نوٹی فیکیشن جاری کردیا جائے گا۔
’وزارت قانون افواہوں پر نوٹی فیکیشن جاری نہیں کر سکتی، جب وزارت مناسب سمجھے گی تو حکومت کو تجویز کر دے گی۔‘