Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران کے سپریم لیڈر نے جوہری پروگرام پر امریکہ کے ساتھ مذاکرات کا دروازہ کھول دیا

آیت اللہ خامنہ ای کو ایران میں تمام ریاستی امور میں فائنل اتھارٹی حاصل ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے منگل کو ملک کے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے امریکہ کے ساتھ مذاکرات کا دروازہ کھول دیا ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای نے ایران کے سویلین حکومت کو بتایا کہ ’دشمن کے ساتھ بات چیت کرنے میں کوئی رکاوٹ نہیں۔‘
آیت اللہ خامنہ ای کے بیان نے اصلاح پسند صدر مسعود پزشکیان کی حکومت کے تحت جوہری پروگرام پر کسی بھی مذاکرات کے لیے ریڈ لائنز کو کلیر کیا۔
ایران کے سپریم لیڈر نے اپنے موقف کو دہرایا کہ امریکہ قابل اعتبار نہیں۔
خامنہ ای کا بیان 2015 میں ایران کے ساتھ عالمی طاقتوں کے جوہری معاہدے کے وقت کے بیانات کی عکاسی کرتا ہے۔ 2015 کے معاہدے کے نتیجے میں تہران کے جوہری پروگرام کو بڑی حد روک دیا گیا تھا اور بدلے میں ایران پر معاشی پابندیوں کو ہٹایا گیا تھا۔
سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر بیان میں خامنہ ای نے کہا کہ ’ہمیں اپنی امیدیں دشمن کے ساتھ وابسطہ نہیں کرنا چاہیے۔ اپنے منصوبوں کے لیے ہمیں دشمن کی منظوری کا انتظار نہیں کرنا چاہیے۔‘
’یہ تضاد نہیں کہ دشمن کے ساتھ بعض مواقع پر مذاکرات کیا جائے اور اس حوالے سے کوئی رکاوٹ نہیں۔‘
آیت اللہ خامنہ ای، جن کو تمام ریاستی امور میں فائنل اتھارٹی حاصل ہے، نے صدر پزشکیان کی کابینہ کو خبردار کیا کہ دشمن پر بھروسہ نہ کریں۔

شیئر: