Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’خطے میں کشیدگی بڑھانا نہیں چاہتے‘، ایرانی وزیر خارجہ کی اطالوی ہم منصب سے گفتگو

ایران نے 31 جولائی کو حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کا الزام اسرائیل پر عائد کیا تھا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ اُن کا ملک مشرق وسطیٰ میں کشیدگی بڑھانے کی کوشش نہیں کر رہا اور تہران میں حماس کے سربراہ کی ہلاکت پر اس کا ردعمل ’ضروری اور نپا تُلا‘ ہوگا۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اپنے اطالوی ہم منصب انتونیو تاجانی کو فون پر بتایا کہ تہران خطے میں کشیدگی کو بڑھانا نہیں چاہتا مگر وہ کسی سے خوفزدہ بھی نہیں ہے۔
ایران نے 31 جولائی کو حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کا الزام اسرائیل پر عائد کیا تھا۔
اس واقعے کے بعد ایران کے سرکاری میڈیا نے وزیر خارجہ عراقچی کے حوالے سے کہا تھا کہ یہ ’ایران کی سلامتی اور خودمختاری کی ناقابل معافی خلاف ورزی ہے۔‘
اسرائیل نے ایرانی دارالحکومت میں اسماعیل ہنیہ کی ہلاکت کی ذمہ داری نہ تو قبول کی ہے اور نہ ہی اس سے انکار کیا۔
ایران کی وزارت خارجہ کی طرف سے پیر کو جاری کیے گئے بیان میں عباس عراقچی اور اطالوی وزیر خارجہ کی ٹیلی فون پر گفتگو کی تفصیلات بتائی ہیں جس کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ کی ہلاکت کا بدلہ ضرور مگر ’نپے تلے انداز‘ میں لیا جائے گا۔
گزشتہ ماہ کے اواخر میں تہران میں فلسطینی تنظیم حماس کے سربراہ کو ایک حملے میں قتل کر دیا گیا تھا جس کے بعد سے خطے میں کشیدگی بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

شیئر: