Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سوڈان میں بین الاقوامی انسانی قوانین کا احترام کیا جائے: مشترکہ اعلامیہ

لوگوں کی زندگیوں کو محفوظ بنانے اور قیام امن کے لیے تجاویز پرغورکیا ہے۔ ( فوٹو: اخبار24)
سوڈان میں قیام امن اور شہریوں کی سلامتی کے لیے بنائے جانے والے گروپ نے ہفتہ وار ورچوئل اجلاس جس میں لوگوں کی زندگیوں کو محفوظ بنانے اورمستقل بنیادوں پر قیام امن کے لیے تجاویز پرغورکیا ہے۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق اجلاس کے بعد جاری  مشترکہ بیان میں ہنگامی بنیادوں پر متاثرین کی امداد جاری رکھنے اور بین الاقوامی انسانی قوانین کا احترام کرنے پرزوردیا گیا۔
بیان میں وضاحت کی گئی کہ گزشتہ ہفتے دارفور میں 3 لاکھ افراد تک 3 ہزار 114 میٹرک ٹن امدادی اشیا فراہم کی گئیں تاکہ ان کی مشکلات کو کم کرنے کے ساتھ ضروریات کی بروقت فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
گروپ نے کہا کہ سوڈانی مسلح افواج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے ساتھ بات چیت کا سلسلہ جاری ہے، جس کا مقصد پورٹ سوڈان سے شنڈی اور خرطوم سے العبید تک امدادی اشیا کی ترسیل کو جاری رکھنا ہے۔
سوڈانی گروپس کو یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ اضافی سرحدی گزرگاہوں کو کھولیں جن میں جنوبی سوڈان کی گزرگاہ اویل شامل ہے۔
گروپ کی جانب سے سوڈانی مسلح افواج اور ریپڈ سپورٹ فورسز پر بھی اس حوالے سے دباو ڈالا جارہا ہے کہ وہ سوڈانی عام شہریوں کی جانوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے رکاوٹوں کے عمل کو آسان بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
سوڈان میں جاری جنگ کی وجہ سے ایک رپورٹ کے مطابق روزانہ 25 افراد ہلاک ہوتے ہیں جبکہ لاکھوں لوگوں کو شدید قحط کا سامنا ہے جن کے نمٹنے کےلیے سامان کی ترسیل کے مراحل کو آسان بنانے کی ضرورت ہے تاکہ امدادی اشیا بروقت متاثرین تک پہنچ سکیں۔
مشترکہ گروپ نے ایسے علاقوں کی بھی نشاندہی کی جہاں حالات انتہائی نازک ہیں اور لوگوں کی فوری امداد کی شدید ضرورت ہے۔
ان علاقوں میں ریپڈ فورسز اور سوڈانی مسلح افواج امدادی اشیا کی ترسیل کے لیے ہنگامی بنیادوں پر تعاون کرتے ہوئے فریقین کی جانب سے جدہ معاہدے پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔

شیئر: