Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ، اسرائیلی شہریوں کا ایک مرتبہ پھر احتجاج

اسرائیلی شہریوں نے ایک مرتبہ پھر حکومت مخالف مظاہرہ کیا اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ فوٹو: اے ایف پی
 اسرائیلی حکومت کی یرغمالیوں کو غزہ سے نکالنے میں ناکامی پر ایک مرتبہ پھر دارالحکومت تل ابیب کی سڑکوں پر شہری بڑی تعداد میں نکل آئے جبکہ سنیچر کی رات گئے اسرائیل فوج کی جانب سے فضائی حملوں میں متعدد فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق حالیہ مظاہرہ ایک ہفتہ قبل ہونے والے احتجاج کے بعد ہوا ہے جب غزہ میں چھ یرغمالیوں کی لاشیں برآمد ہونے کے بعد اسرائیلی شہری بڑی تعداد میں نکلے تھے اور ملک بھر میں ہڑتال کی کال دی تھی۔
تل ابیب میں مظاہرے میں شریک ایک یرغمالی کی رشتہ دار افرت نے کہا کہ ’جو لوگ باہر نکلنے میں ہچکچاہٹ محسوس کرتے تھے، جو مظاہروں میں شرکت کے عادی نہیں ہیں، جو اداس ہیں لیکن ذاتی طور پر دکھ کو محسوس کرتے ہیں، کو اب سمجھ آ گئی ہے کہ ہماری آواز کو یکجا ہو کر ایک بڑے شور میں تبدیل ہونا چاہیے کہ معاہدے کے ذریعے یرغمالیوں کو واپس لایا جائے۔ ان کی زندگیوں کو خطرے میں نہ ڈالا جائے۔‘
اسرائیل کو جنگ بندی معاہدے کے حوالے سے امریکہ اور دیگر اتحادی ممالک کی جانب سے دباؤ کا سامنا ہے لیکن وزیراعظم نیتن یاہو بضد ہیں کہ فلا ڈیلفی راہداری پر اسرائیل کا کنٹرول قائم رہنا چاہیے۔
دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے فوجی کارروائیوں کے دوران غزہ میں پولیو مہم کا دوسرا مرحلہ مکمل ہو گیا ہے جبکہ تیسرا مرحملہ شمالی علاقوں میں شروع کیا جائے گا۔
وسطی غزہ میں سنیچر کو رات گئے فضائی حملے میں ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا گیا جس میں چار افراد ہلاک اور کم از کم دس زخمی ہوئے جبکہ ایک اور گھر پر حملے میں پانچ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

اسرائیلی شہریوں نے یرغمالیوں کی واپسی کے لیے معاہدے پر زور دیا۔ فوٹو: اے ایف پی

وسطی غزہ میں الاقصیٰ شہدا ہسپتال کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ البریج پناہ گزین کیمپ کے قریب ایک اور گھر پر حملے میں ایک خاتون اور اس کے دو بچے مارے گئے ہیں۔
شمالی غزہ میں جبالیہ کے علاقے میں شیلٹر میں تبدیل کی گئی سکول کی عمارت کو بھی اسرائیل نے نشانہ بنایا جس میں کم از کم چار افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ سکول کے احاطے میں موجود حماس کی پوسٹ کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
حماس کی جانب سے اسرائیل پر 7 اکتوبر کو کیے جانے والے حملے کے ردعمل میں 40 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 94 ہزار افراد زخمی ہوئے۔
غزہ کے بعد مغربی کنارے میں بھی پرتشدد کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ جینن میں ایک دن تک جاری رہنے والے فوجی آپریشن میں متعدد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
پانچ لاکھ سے زیادہ اسرائیلی آباد کار مغربی کنارے میں رہتے ہیں جس پر 1967 کی جنگ میں اسرائیل نے قبضہ کر لیا تھا۔
فلسطینی صحت کے حکام کے مطابق اکتوبر میں شروع ہونے والی لڑائی کے بعد سے اسرائیلی حملوں، اسرائیلیوں پر فلسطینی عسکریت پسندوں کے حملوں اور اسرائیلی آباد کاروں کے فلسطینیوں پر حملوں میں اب تک 690 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

شیئر: