Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی، مصر تعاون خطے میں استحکام برقرار رکھے گا: شہزادہ فیصل بن فرحان

امداد کی ترسیل میں مسلسل رکاوٹ ڈالنا درحقیقت جنگی جرم ہے۔( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ ’ غزہ میں امداد کی فراہمی کےلیے مصر کی کوششیں قابل ستائش ہیں۔ اسرائیل کی طرف سے امداد کی ترسیل میں مسلسل رکاوٹ ڈالنا درحقیقت جنگی جرم ہے‘۔
الاخباریہ کے مطابق شہزادہ فیصل بن فرحان نے قاھرہ میں عرب لیگ کے 162 ویں اجلاس کے موقع پر مصری ہم منصب کے ہمراہ مشترکہ وزار خارجہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا’ سعودی عرب، مصر کے ساتھ تعلقات میں مزید اضافے کا خواہاں ہے، آنے والے دنوں میں سعودی، مصری رابطہ کونسل کے آغاز کی توقع ہے‘۔
انہوں نے دونوں ممالک کے مابین تعلقات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’سعودی، مصری تعاون خطے اور دنیا میں استحکام برقرار رکھے گا، یہ دراصل علاقائی سلامتی کا مرکز و محور ہے۔
شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا تھا ’غزہ پٹی میں جنگ بندی میں تاخیر دراصل بین الاقوامی سیکیورٹی سسٹم کی ناکامی کا بار بار ثبوت ہے۔ اس سسٹم کا از سرنوجائزہ لینا ضروری ہے‘۔
’ہم نا ممکن کے لیے نہیں کہہ رہے، ہم صرف بین الاقوامی قانون کے نفاذ کےلیے کہہ رہے ہیں۔ اسرائیل عالمی قانون کی پابندی کرے اور اس پرعمل درآمد کو یقینی بنائے‘۔
سوڈان میں جنگ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا’ یہ طویل عرصے سے جاری ہے، ہمیں اپنی کوششوں کو دگنا کرنے کی ضرورت ہے‘۔
مصری وزیر خارجہ ڈاکٹر بدر عبدالعاطی نے  کہا’ سعودی عرب کے ساتھ مل کر غزہ پٹی میں فوری جنگ بندی پر زوردیتے ہیں‘۔ 

سعودی عرب اور مصر کے وزرائے خارجہ نے باضابطہ ملاقات بھی کی ہے ( فوٹو: ایس پی اے)

انہوں نے مزید کہا کہ ’عالمی برادری کو چاہئے کہ فلسطینیوں کو درپیش مسائل کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں ادا کرے‘۔
علاوہ ازیں سعودی عرب اور مصر کے وزرائے خارجہ نے باضابطہ ملاقات میں مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا۔
ایس پی اے کے مطابق غزہ سمیت مشترکہ تشویش کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر دوطرفہ اور کثیر الجہتی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔

شیئر: