Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی کے دس ارکان کا جوڈیشل ریمانڈ، پارلیمنٹ لاجز سب جیل قرار

عدالت نے گرفتار ارکان اسمبلی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے (فائل فوٹو: ویڈیو گریب)
اسلام آباد ہائی کی جانب سے تحریک انصاف کے گرفتار اراکین اسمبلی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کے فیصلے کے کچھ دیر بعد قومی اسمبلی کے سپیکر ایاز صادق نے پارلیمنٹ لاجز کو سب جیل قرار دینے کی منظوری دی ہے۔ 
جمعے کو تحریک انصاف کی جانب سے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر سپیکر قومی اسمبلی سے زیر حراست تمام دس اراکین کے لیے پارلیمنٹ لاجز کو سب جیل قرار دینے کی درخواست کی گئی تھی۔
اور اب سپیکر کی منظوری کے بعد امکان ہے کہ پی ٹی آئی کے ارکان کو آج ہی پارلیمنٹ لاجز منتقل کر دیا جائے۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے سپیکر کو درخواست میں پی ٹی آئی کے گرفتار اراکین کے لیے پارلیمنٹ لاجز کو سب جیل قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس درخواست میں تمام زیرحراست اراکین کے دستخط کروائے گئے ہیں۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے نوٹیفکیشن کے بعد پولیس حکام کو انتظامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان  تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دس اراکین اسمبلی کے آٹھ روزہ جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا تھا۔
پی ٹی آئی کے گرفتار اراکین اسمبلی کی درخواست پر جمعے کو سماعت مکمل کرتے ہوئے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے فیصلہ سنایا ہے۔
گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے اراکین اسمبلی کے آٹھ روزہ جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ معطل کر کے سماعت ایک دن کے لیے ملتوی کر دی تھی۔
عدالت نے گرفتار ارکان اسمبلی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔
 پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر سمیت 11 ارکان وقاص اکرم شیخ، زین قریشی، ملک اویس، ملک عامر ڈوگر، احمد چٹھہ، زبیر خان، احد علی شاہ، نسیم علی شاہ، شیر افضل مروت اور یوسف خان کو سنگجانی جلسے کے بعد پیر کی شب اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا تھا۔
جلسے کے لیے جاری این او سی کی خلاف ورزی اور پی ٹی آئی رہنماؤں کی سخت تقاریر کے ردِعمل میں تحریک انصاف کے ان رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا تھا۔
اس کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس اور پارلیمنٹ لاجز کے احاطے سے گرفتاری پر سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے آئی جی اسلام آباد پولیس پر سخت برہمی کا اظہار کیا تھا۔
سپیکر نے تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کی گرفتاریوں کے واقعے میں ’سکیورٹی سے متعلقہ انتظامات اور اسمبلی کی حدود میں بلا اجازت نقل و حرکت‘ کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے۔
سپیکر قومی اسمبلی نے جمعرات کی شام  ان ارکان اسمبلی کے پروڈکشن آرڈرز جاری کیے تھے جس کے بعد جمعے کو یہ ارکان اجلاس میں شریک ہوئے۔

شیئر: