Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آئینی ترمیم کا مقصد صرف مجھے جیل میں رکھنا ہے: عمران خان

پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کا صرف اور صرف مقصد انہیں جیل میں رکھنا ہے۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ آئینی عدالت کا قیام اس لیے عمل میں لایا جا رہا ہے کیونکہ یہ سپریم کورٹ سے ڈرے ہوئے ہیں، نئی ترامیم سے ملک کا مستقبل تباہ ہو جائے گا۔
’حکمرانوں نے عدلیہ کا بیڑا غرق کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ الیکشن فراڈ چھپانے کے لیے یہ سب کچھ کیا جارہا ہے، یہ ڈرے ہوئے ہیں کہ اگر الیکشن کھل گیا تو سب کچھ ریورس ہو جائے گا۔‘
عمران خان نے کہا کہ عوام کو اپنے حقوق اور عدلیہ کو بچانے کے لئے کھڑا ہونا پڑے گا۔
’میں ججز، عدلیہ اور صحافیوں کے ساتھ کھڑا ہوں، یہ قاضی فائز کو دوبارہ لا کر عدلیہ کو تباہ کرنا چاہتے ہیں، یہ سمجھتے ہیں ہم اس کے خلاف خاموش رہیں گے، ہم اس کے خلاف بھرپوراحتجاج کریں گے۔‘
سابق وزیراعظم نے کہا کہ لاہور میں 21 تاریخ کو پی ٹی آئی پرامن جلسہ کرے گی۔
خیال رہے عدالتی اصلاحات سے متعلق آئینی ترامیم پر کئی ہفتوں کی مسلسل کوشش کے  بعد حکومت نے انہیں اتوار کو قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
تاہم صبح سے رات گئے تک جاری رہنے والی ملاقاتوں اور جوڑ توڑ کے باوجود بل نہ کابینہ میں پیش کیا جاسکا اور نہ ہی پارلیمان کے کسی ایوان میں۔
حکومت نے مطلوبہ حمایت نہ ملنے پر سینیٹ اور قومی اسمبلی کا اجلاس پیر تک ملتوی کیا تھا۔ تاہم پیر کو سینیٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کیا گیا اور مجوزہ آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری کے لیے کابینہ کا اجلاس بھی موخر کر دیا گیا۔  
اب حکومت نے معاملہ پارلیمنٹ کے اگلے اجلاس تک مؤخر کر دیا ہے۔
سینیٹ میں حکومتی جماعت مسلم لیگ نواز کے پارلیمانی لیڈر عرفان صدیقی نے پیر کو اردو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ تمام سیاسی جماعتوں نے پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں آئینی ترمیم کے حوالے سے سوالات اٹھائے اور تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
عرفان صدیقی نے بتایا کہ سیاسی جماعتیں بالخصوص مولانا فضل الرحمان ترمیم کے مسودے کا جائزہ لینے کے لیے اس کو فی الحال مؤخر کرنے کے حق میں تھے جس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ کے موجودہ اجلاس ملتوی کر دیے جائیں اور اتفاق رائے پیدا ہونے کے بعد یہ ترمیم پیش کرنے کے لیے نئے اجلاس بلائے جائیں۔ 

شیئر: